آئیں ہم بھی اپنا کام کریں


کل سے سوات کوہستان کے نوجوانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شکایتی پوسٹس آرہے ہیں کہ ”کوہستان قومی اتحاد“ کے نام سے کوئی تنظیم بنی ہے اور جس کی بنیاد ہی سوات کوہستان کی تذلیل کی سبب بنی۔

پوسٹس پر کئی دوستوں نے ٹیگ بھی کیا کہ اور درجہ ذیل باتوں پر سینہ پیٹتے رہیں۔

یہ کہ حلف برداری سے قبل بہت سے گاؤں کو نظرانداز کیا گیا اور مخصوص علاقے کے مخصوص لوگوں نے سوات کوہستان کا نام استعمال کرکے اپنا الو سیدھا کررہے ہیں۔

یہ کہ حلف برداری فلیکس ہی سیاست کے رنگ سے چھاپی گئی اور کسی خاص سیاسی پارٹی کے راہنماؤں کی پبلسٹی کی گئی۔

یہ کہ حلف برداری کے دوران تنظیم کے نمائندے اور سوات کوہستان کے باشندے کم اور غیر متعلقہ افراد زیادہ تھے۔

اور سب سے دل دہلا دینی والی بات یہ کہ ایک موصوف ایم این اے جو پانچ سال سوات کوہستان کے ووٹ سے اسمبلی میں رہے اور اب حلقہ تبدیل کرکے منگورہ شہر منتقل ہوگئے ہیں۔ موصوف نے اس تنظیم کے عہدیداروں کے منہ پر دھمکی دی کہ ”کسی کا باپ بھی اپر سوات کو ضلع کا درجہ نہیں دے سکتا اور تنظیم کے لوگ بغل بجاتے رہیں، جبکہ کئیوں نے تو تالیاں بجاکر داد بھی دی۔

ذاتی رائے پیش خدمت ہے (آپ کا اختلاف سر آنکھوں پر )

اہلیان سوات کوہستان سے عرض گزارش ہے کہ آئین ہر شہری کو فلاحی تنظیم بنانے کا حق حاصل ہے۔ ”سوات کوہستان“ نام کا استعمال بھی ان کا حق ہے۔ جیسا کہ ”سوات کوہستان یوتھ جرگہ، اپنا ذاتی نیوز ویب سائٹ“ سوات کوہستان براڈکاسٹنگ ”بحرین میں کیبل ٹی وی“ سوات کوہستان ٹی وی ”اور اس قبیل کے بہت سی تنظیموں اور اداروں کے ساتھ منسلک“ سوات کوہستان ”کے نام کو ہٹانے کا کسی کو حق حاصل نہیں اسی طرح ہم“ سوات کوہستان قومی اتحاد ”سے ہم“ سوات کوہستان ”کو مٹانے کا کوئی حق نہیں رکھتے۔

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ”مخصوص لوگوں کا ٹولہ“ ہے تو ان کو اپنا مخصوص کام کرنے دیں اور بحیثیت کوہستان کے باشندے آپ ایک وسیع تنظیم کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس میں پس پردہ سیاسی ایجنڈے پر کام ہورہا ہے تو یہ انتہائی نیک شگون ہے۔ کیونکہ ”آپ سمجھ چکے ہیں“ اور ایسی کسی چالبازی سے بچنے کے لئے ہوشیار رہیں۔

اگر آپ کو شکایت ہے کہ موصوف ایم این اے جس کے خلاف ”تلاش گمشدگی“ کا اشتہار بھی لگا تھا۔ وہی ایم این اے حلقہ تبدیل کرکے سوات کوہستان کے عوام کا بنیادی مطالبہ ”ضلع اپر سوات“ کو ان چند لوگوں کے منہ پر اور ڈنکے کی چوٹ پر مخالفت کرتا ہے اور وہ تالیاں بجاتے رہیں تو شکایت بجا ہے، بلکہ اس پر اہلیان سوات کوہستان کی غیرت کو للکارا ہے۔

اگر وہ جواب نہیں دے سکے تو آئیے ہم جواب کی بجائے ”چھین کے لیں گے ضلع اپر سوات“ اور دیکھتے ہیں کہ کون مائی کا لال منطور شدہ ضلع کو منع کرسکتا ہے ”دا گز او دا میدان“

کیوں کہ سوات کوہستان یوتھ جرگہ، خیبر پختونخوا امن جرگہ، تنظیم نوجوانان اشو مٹلتان، اتروڑ کے او ڈبلیو گروپ، تمام سماجی تنظیموں اور علاقہ مشران کا ایک مشترکہ اجلاس بلاکر پھر اس نوٹی فیکیشن کو اسمبلی سے اٹھاکے لائیں گے اور مخالفین دانت پیستے رہ جائیں گے اور ہم نئے ضلع کی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).