آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست کے تانے بانے اپوزیشن سے ملتے ہیں: فردو س عاشق اعوان


آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق معاملے کا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے چھ ماہ میں قانون سازی کا وقت دیا ہے تاہم اب اس معاملے پر مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نہایت ہی حیران کن دعویٰ کر دیا ہے ۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہناتھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف پٹیشن کس نے دائر کی، اس کا وزیراعظم کو علم ہے۔ وزیراعظم کے پاس تمام زمینی حقائق اور انٹیلی جنس انفارمیشن موجود ہے، وہ شیئر نہیں کرنا چاہتے یا اس وقت ہماری قومی ضرورت ہے کہ ان تمام مسائل کو زیر بحث نہ لائیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ وزیراعظم کوا ن ایشوز سے متعلق آگاہی نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ پٹیشن دائر کرنے والا کون تھا اور اسے پش کرنے والے کونسے عناصر تھے، اس کے تانے بانے اپوزیشن سے ملتے ہیں۔ پاکستان اس طرح کے مسائل کا متحمل نہیں ہو سکتا ، آپ نے دیکھا کہ جب چوتھے دن فیصلہ آیا تو سٹاک مارکیٹ کا کیا حال ہوا۔

فردوس عاشق اعوان کاکہناتھا کہ حزب اخلاف آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی قانون سازی کو بار گیینینگ چپ کے طور پر استعمال کر رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص اپنی مرضی کے تبصروں کے ذریعے قیاس آرائیاں بیان کر رہا تھا۔ وزیراعظم نے اس طرف اشاہر کیا کہ جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ شاید حکومت کسی توہین کی زد میں آجائے گی یا ہم عدالت کے کسی فیصلے کے آگے کھڑے ہو جائیں گے اور عدالتی حکم نہیں مانیں گے تو ان لوگوں کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔ وزیراعظم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں ۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اپوزشن آرمی چیف کے اہم معاملے سے متعلق قانون سازی کو لے کر حکومت پر دباﺅ ڈالنا چاہتی ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ قومی ہے، اس لیے اپوزیشن کو سیاست نہیں کرنی چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).