پاکستان کا نازک دور


اخبار کی ورق گردانی کرتے ہوئے نظر ایک سطر پر ٹھہر گئی، ”پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے“

یہ وہ فقرہ ہے جسے ہر طبقہ خصوصاً دائیں بازو کی قوتیں اپنی ناکامیاں چھپانے، حقائق مسخ کرنے اور اٹھنے والے سوالوں کو دبانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ میری ناقص عقل یہ سمجھنے سے ابھی تک قاصر ہے کے آخر وہ نازک دور کب اور کیونکر پیدا ہوتا ہیں۔

ہماری نفسیاتی محکوم قوم کا سب سے بڑا مسئلہ محرومی ہے اور محرومی انسان سے سوچنے کی صلاحیت سوال اٹھانے کی طاقت چھین لیتی ہے۔ جب بھی کوئی ہماری محرومی پہ بات کرتا ہے یا اس کا ازالہ کرنے کی یقین دہانی کرواتا ہے ہم آنکھیں بند کر کے اس پر یقین کر لیتے ہیں۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ ریڑھی سے پھل کو دس دفعہ پرکھ کر لینے والی قوم اپنے راہنماؤں کی پرکھ کس کسوٹی پر کرتی ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کیا اس نازک دور کا اثر امراء، سیاسی خانوادوں، نظر نہ آنے والی مخلوق پر بھی ہوتا ہے یا یہ سپیشل آفر محنت کش، کسان، مزدور، اوسط درجے کے لوگوں کے لیے ہے؟ تاریخ کا ادنٰی طالب علم ہونے کے ناتے میں نے اس نازک دور کا خمیازہ مڈل کلاس یا اس سے نچلے طبقے کو ہی بھگتے دیکھا ہے۔

حال ہی میں شیخ رشید صاحب پریس کانفرس میں مصروف تھے۔ صحافیوں کی طرف سے بھاری بھر کم سوالوں کی گولہ باری کا بڑی جرات مندی سے مقابلہ کر رہے تھے۔ جب بات کارکردگی، عام عوام کو ریلیف دینے، وعدوں کی تکمیل، مہنگائی، بے روزگاری پر آئی تو موصوف ملبہ پچھلی حکومت پر ڈالتے ہوئے گھسا پیٹا نعرہ پاکستان کے نازک دور سے گزرنے کا لگا کر اپنی راہ لیتے بنے۔ عزت مآب شیخ رشید صاحب شورش کشمیری کی سکھائے الفاظ کا استعمال بروقت شاطر کھلاڑی کی طرح کرتے ہیں مگر یہ بھول جاتے ہیں کہ جب وہ نواز شریف کو بوسہ دے کے قائد کے نعرے لگایا کرتے تھے پاکستان تب بھی نازک دور سے گزر رہا تھا۔

جب مشرف کی کابینہ میں منسٹری کے مزے لوٹ رہے تھے پاکستان تب بھی نازک دور سے گزر رہا تھا۔ اب جب آپ نواز شریف کو گالی دے کے امام وقت جناب عمران خان کے دست حق پہ بیعت کر کے خلیفہ مجاز کا حق ادا کر رہے ہیں پاکستان تب بھی نازک وقت سے گزر رہا۔ کیا ہی بہتر ہو اگر پاکستان کو نازک وقت سے گزارنے کی بجائے آپ یا آپ جیسے دو سو افراد اپنے گریبان میں جھانک لیں۔ کہیں آپ یا آپ جیسے افراد کی بدولت ہی پاکستان اس نہج پہ تو نہیں پہنچا۔

ہم اپنے اردگرد نظر دوڑائیں تو ایسے سینکڑوں کردار ہمارے سامنے آ جائیں گے جو وقت کے ساتھ اپنے قبلے اور امام بدلتے آئے ہیں۔ یہی وہ مافیا و آلہ کار ہیں جن کی بدولت آج تک پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).