کالے کوٹ والوں کے لائسنس تاحیات معطل کیے جائیں


لاہو ر باغوں کا شہر جس کو کالے کو ٹ والوں نے آ ج کالا کر دیا۔ جس مذاق کو اتنا سنجیدہ لیا گیا۔ وہ اس قابل نہیں تھا۔ اس سے زیادہ تو ایک گھنٹے کے ٹاک شوز والے حکو مت کی دھجیاں اْڑا دیتے ہیں۔ مگر حکو مت کوئی بھی ہو۔ وہ ان ایک گھنٹے والوں کے ساتھ یہ سلوک نہیں کرتی۔ کیونکہ ان کو شعور ہے کہ وہ حکومت ہیں۔ طاقت ور ہیں۔

ایسا کون کرتا ہے؟

جو طاقت ور نہیں ہو تا۔ گویا کالے کو ٹ والے اپنی مصنوعی طاقت دکھا رہے تھے۔ اور اگر اس کو انا کا مسئلہ سمجھا بھی جائے تو کالے کو ٹ والے اگر صحت مند نہیں ہو نگے تو غنڈہ گردی بھی نہیں کر سکیں گے۔ بیمار نے ڈاکٹر کے پا س ہی جانا ہے۔ اگر ڈاکٹر نے آپ کو دوا میں کالک ملا کر دے دی تو آپ کیا کر لیں گے؟

وفاقی اور صوبائی حکومت کچھ نہیں کر سکی۔ ایک وردی والے کے خلاف دوسرے وردی والے نے ایف آئی درج نہیں کرنی۔ ایک وردی والے نے دوسرے وردی والے کا کیس نہیں لڑنا۔ تو نظام کی دھجیاں ہی اڑیں گی۔ یہ جو پچھلے دنوں لا ل لال لہرا رہا تھا۔ یہ اس کی ایک تصویر ہے۔ گروہ بندیا ں مفادات کے لئے کام کر تیں ہیں۔ اور انا کی منفی جنگ میں شامل ہوجاتیں ہیں۔ جب تک کہ حکو مت کی قانون پہ سخت گرفت نہ ہو۔ شاید حکومت اسی لاقانونیت سے اپنے اوپر دھند ڈالے ہو ئے ہے۔

تا کہ کسی کو کچھ دکھائی نہ دے۔

لیکن اب جو صورت حال سامنے آئی ہے۔

اس میں حکومت کبھی بھی ان کو سر عام نہیں لٹکائے گی۔ پھر بھی اتنا ضرور ہو نا چاہیے کہ اس کالے جتھے کو لے کر چلنے والوں اور اس میں شامل ملزموں کے سرکاری لائسنس تا حیات معطل کیے جائیں۔ تا کہ انسان، انسان کے ساتھ وردی کے نام پہ نہ کھیلیں۔ ایک طرف کالی وردی ہے دوسری طرف سفید کوٹ ہے۔ جس کو مسیحائی کا درجہ حاصل ہے۔ سب سے قیمتی چیز انسانی جان ہے۔ جو کم تر مسیحا ہی سہی، مسیحائی کر تو رہے ہیں۔

اس کوٹ کی بہت عزت تھی۔ اسے قائد اعظم نے پہنا تھا۔ آج ان کالے کوٹوں والوں نے ”کالے کوٹوں“ والوں کو لاجواب کر دیا ہے۔ آج ہر کالے کو ٹ والے کا سر شرم سے جھک جانا چاہیے۔ اگر وہ اتنی سی بات پہ یہ سب کچھ کر سکتے ہیں تو وہ عدالتو ں میں کیس کیسے غیرجانبداری سے لڑ سکتے ہیں؟

ان کالے کوٹ والوں نے خود ہی سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے۔

مگر یہ اعتراف کر لیا کہ یہ ”پاور شو“ ان کا لا شعوری خوف ہے۔

طاقتور کو ”پاور شو“ کی ضرورت نہیں ہو تی۔

لیکن اس سب فساد میں جن افراد کی جانیں گئیں۔ اور جو مریض علاج سے محروم ہو گئے ہیں۔ اس کاحساب وقت دے گا۔

جب کوئی ڈاکٹر کسی وکیل کے والدین کا علاج نہیں کرے گا تو کیا ہو گا؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).