ہم دیکھیں گے: کیا فیض کی مشہور نظم ’ہندووں‘ کے خلاف ہے؟


بھارت میں مشہور شاعر فیض احمد فیض کی شاعری بھی ہندو انتہا پسندوں کو چبھنے لگی ہے، خاص طور پر ’ہم دیکھیں گے‘۔

بھارت کے شہر کانپور کے مشہور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں اساتذہ کا پینل یہ فیصلہ کرے گا کہ فیض احمد فیض کی مشہور نظم “ہم دیکھیں گے” ہندوؤں کے خلاف ہے یا نہیں۔ ہندوستان کے شہر کانپور کو شہر ادب کانپور کہا جاتا تھا، لیکن مودی سرکار کے دور میں اسی شہر ادب میں فیض احمد فیض کی ایک مشہور نظم کو تختہ مشق بنایا جائے گا۔

کچھ پروفیسر لوگ اس نظم کا جائزہ لیں گے اور دیکھیں گے کہ اس انقلابی نظم میں ہندو مخالف جراثیم تو نہیں۔

کانپور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طالب علموں نے 17 دسمبر کو جامعہ ملیہ کے طلبہ کی حمایت میں ایک پرامن جلوس نکالا تھا اور اس دوران فیض کی یہ نظم گنگنائی تھی۔ انسٹیٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر منندر اگروال کا کہنا ہے کہ فیض کی اس نظم کو ہندو مخالف سمجھا جاسکتا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے ایک استاد اور 15 دیگر طلبہ نے اس نظم کے خلاف درخواست دی ہے اور الزام لگایا ہے کہ طالب علموں نے یہ نظم گا کر فرقہ وارانہ جذبات ابھارنے کی کوشش کی ہے۔

درخواست دینے والوں کو ایک مصرعے ’بس نام رہے گا اللہ کا‘ کہنے پر اعتراض ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments