بلاول بھٹو کی قیادت پر اعتماد کی ضرورت


پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور اس نے اسی بات کا اعادہ اپنے عمل سے کیا نا کہ نواز شہباز کے طرح غیرمشروط حمایت کر کے اپوزیشن کے اتحاد کو نقصان پہنچایا بلکہ موجودہ نااہل حکومت کی طرح جمہوری روایات کو پامال کیا۔ یہ پیپلز پارٹی ہی تھی جس نے3 گھنٹے میں ترمیمی بل کو بلڈوز ہونے سے روکا، جمہوری طریقہ کار اپنانے پر مجبور کیا اور اپنی ترامیم بھی پیش کیں۔ لیکن جیسا کہ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے خود کہا کہ ہم تو ایک کومہ یا فل سٹاپ نہیں بدل سکتے، ہمیں بادل نخواستہ اپنی ترامیم واپس لینی پڑی۔

ترمیمی بل کیا یے اس کی بھی وضاحت کرتا چلوں کہ اس بل کو سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی جانب جو بھیجا، وہ اس کے قانونی اور آئینی سقم دور کرنے کے لئے بھیجا تھا ورنہ تو یہ وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار تو پہلے سے تھا۔ اس قانون میں اس بل میں وزیراعظم کے منصب کے اختیار کی بات ہو رہی ہے نہ کہ کسی شخصیت کی تو یہ کیسے کسی نے مان لیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہور اور جمہوری اداروں کے اختیار کو قدغن لگائے گی۔

اگر توسیع کی بات کی جائے تو وہ تو وزیراعظم پہلے ہی دے چکے تھے جو عدالت میں چیلنج ہو کر پارلیمنٹ میں آئی تھی۔ اس لئے ہمیں سمجھنا چاہیے کہ کل اور آج بھی پاکستان پیپلز پارٹی نے جمہور اور اس کے منصب کا سر بلند کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے جیالے کسی مخالف یا منفی پراپیگنڈے کا شکار ہوئے بغیر اپنے مشن پر ڈٹے رہیں اور قیادت کے ہاتھ مضبوط کریں کیونکہ ہمارے نظریہ کے مطابق طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور پارلیمنٹ ہی اس طاقت کا مظہر ہے۔

اسی نظریے کے مطابق ہم نے پی ٹی آئی کے دھرنے کو مسترد کیا اور جمہور کو بچایا۔ تب ہمیں ن لیگ کا ساتھی کہا گیا۔ سو یہ منفی ہتھکنڈے کوئی نئے نہیں ہیں، آصف علی زرداری کی تمام زندگی اسی منفی ہتھکنڈوں کی نذر رہی اور اب بھی ہمیں اس بات کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہماری حکومت جس نے دہشت گردی، معاشی زبوں حالی اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا مقابلہ اپنی عوام دوست پالیسویوں سے کیا اور اب تو بین الاقوامی ادارے اس بات کے گواہ ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف کامیابی، IDPsکی بحالی، تنخواہوں اور پنشنوں میں اضافہ اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہماری حکومت کے ہی کارہائے نمایاں ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح منفی پراپگنڈا ہمارے آڑے رہا۔ پہلے یہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر اور اب سوشل میڈیا پر بھی ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ لہٰذا اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی کے تمام جیالے بی بی کے لعل بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں متحد رہیں اور ایک نئے حوصلے عزم اور ولولے کے ساتھ ان کی قیادت میں ملک و قوم کی ترقی کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے بھی تیار بھی رہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments