عالی جاہ شکریہ میں واقعی قبر میں سکون سے ہوں


عالی جاہ امید ہے کہ آپ آج کل بہت خیریت سے ہوں گے اور آپ کے لیے سب امن ہی امن ہوگا اور آپ آرام سے اپنی حکومت کے چار سال پورے کریں گے۔ آخر اپوزیشن اپنی رسوائیوں سے تنگ آپ کا ساتھ دینے پر مجبور ہیں۔ آپ کے ستارے عروج پر ہیں سب ایک پیج پر ہیں اور جو نہیں تھے وہ بھی آپ کی فہم و فراست سے آگئے ہیں ایک پیچ پر۔

عالی جاہ میں نے بھی چور ڈاکو لٹیروں سے تنگ آکر آپ کو ہی اپنی امیدوں کا مرکز مان لیا تھا۔ سوچا تھا جب آپ اقتدار میں آینگے تو آپ غریبوں کے لیے کچھ تو کریں گے اور واقعی عالی جاہ آپ نے غریبوں کے لیے بہت بڑے اقدامات اٹھائے ہیں۔

آخر ان کے منہ سے نوالہ چھین کر ان کے لیے پناہ گاہیں بنانا کوئی آسان بات ہے کیا؟ بے نظیر انکم سپورٹ پرگرام سے آٹھ لاکھ خواتین کو نکال کر ان کی جگہ مستحقین کو ڈالنے کا فیصلہ کوئی چھوٹا فیصلہ تو نہیں ہے۔

جبکہ صحت انصاف کارڈ بھی تو غریبوں کے لیے ہی تو ہے۔ واقعی اتنے برسوں میں کوئی تو ہے جس نے ریاست مدینہ کی بات تو کی ہے۔

ہاں اگر آٹا مہنگا ہے تو اس میں آپ کی نیک نیتی پر تو شبہ تو ہرگز نہیں کیا جاسکتا۔

اگر دالوں کی قیمت آسمان پر ہے تو اس میں آپ کے وزرا کی کارکردگی کا تو کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

چینی کی قیمتوں میں اضافے کا تو کوئی تعلق ترین سے ہو نہیں سکتا ایسے ہی دشمنوں نے اڑادی ہوگی۔

ظاہر ہے ٹیکس لگانا بھی ضروری ہیں پہلے کی نکمی حکوتوں کا بھگتان تو ہم سب کو دینا ہوگا۔

مگر خیر میں تو اب دنیا میں نہیں ہوں جو ہیں ان کو تو قربانی دینا ہوگی کیونکہ زندہ قومیں اپنے مستقبل کے لیے اپنے حال کی قربانیاں دیتی ہیں یہ آپ نے تو ہی قوم کو سکھایا ہے کہ گھبرانا نہیں ہے

کوئی وزیر کہتا ہے کہ جاکر منڈی سے ٹماٹر لے لو کوئی کہتا ہے کھانا ہی چھوڑدو تو کوئی افلاطون وزیر بتاتا ہے کہ جب مارکیٹ میں کسی چیز کی طلب اس کی رسد سے بڑھ جائے تو اس کی قیمت بڑھ جاتی ہے تو کوئی فائن آٹا نہ کھانے کے مشورے نوازتا ہے۔

عالی جاہ جان تو رہی نہیں جو آپ سے کہہ سکوں کہ اگر جان کی امان پاؤں تو عرض کروں لیکن پھر بھی آپ کو یاد دلادوں ریاست مدینہ میں امیرالمومنین راتوں کو اٹھ کر گشت کرتے تھے۔

لیکن عالی جاہ آپ کو گلیوں محلوں سے زیادہ بڑے کردار ادا کرنا ہے آپ کو تو ایران سعودی عرب کی دوستی کروانا ہے۔

امریکہ کو ایران سے جنگ نہ لڑنے کا قیمتی مشورہ دے کر آپ نے پوری دنیا پر احسان کیا ہے۔

اب مجھے یہاں امید ہے کہ آپ کی وجہ سے ہی امریکہ افغانستان سے چلا جائے گا اور خطے میں امن استحکام بھی آپ کی وجہ سے آئیگا۔

ہاں عالی جاہ جب زندہ تھا تو آپ کو ایک غریب مجبور باپ کی حیثیت سے ایک خط لکھا تھا جس میں آپ سے نہ کوئی وزارت مانگی تھی نہ این آر او مانگا تھا نہ ہی کوئی تجارتی فائدہ مانگا تھا بس کچھ گرم کپڑے چاہیے تھے اپنے بچوں کے لیے۔

لیکن میری اتنی اوقات کہاں تھی جو میرا خط یا حا لات آپ تک پہنچ سکتے میں کوئی ٹک ٹاکک اسٹار تو نہیں جس کی رسائی آپ کے ایوان بالا تک ہے۔

نہیں نہیں عالی جاہ بالکل نہیں شکایت کررہا اب رہ بھی کیا گیا شکایت کے لیے مجھ سے اپنے معصوم بچوں کی بھوک تڑپ نہیں دیکھی جارہی تھی دیکھتا بھی کب تک کہاں سے لاتا اس سردی میں ان کے لیے کپڑے تو میں نے اپنے آپ کو آگ لگاکر خودکشی کرلی ہے۔ عالی جاہ اب مجھے فکر کوئی نہیں اب وہ تڑپیں یا روتے پھریں کیا پتہ کوئی نیک دل میرے مرنے کی خبر سن کر ان پر ترس کھاکر ان کو گرم کپڑے لادے۔

اور عالی جاہ آپ کی بات بالکل درست ہے سکون کی زندگی صرف قبر میں ہے اور میں واقعی اب بہت سکون میں ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments