سلطنت عمان میں سلطان قابوس کے رنگ


جنوری کی دس تاریخ، عمان کی تاریخ میں ایک کڑوی یاد اور سیاہ ترین دن کے طور پر لکھا جائے گا، اور ایسا ہو بھی کیوں نہ، عمان کی سلطنت کے سب سے قابل اور بہادر سلطان بن سید السید قابوس اس دن دنیا سے رخصت ہوئے۔ طویل علالت کے بعد سلطان کے رخصت ہونے پر نہ صرف عمانی لوگ دل سے غمگین ہیں بلکہ عمان میں بسنے والے غیر ملکی بھی اداس ہیں۔ عمان میں پانچ دہائیوں سے حکومت کرنے والے سلطان قابوس نے سلطنت عمان کو ایسی بلندیوں پر پہنچایا کہ دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں عمان کا ذکر ہوتا ہے۔ خلیجی ممالک میں تو عمان سیاحت کے حوالے سے بھی سر فہرست ہے اور ایسی محفوط سلطنت ہے کہ جہاں کسی بھی قومیت کی خواتین ہوں یا مرد، تمام افراد بے خوف و خطر بھرپور زندگی گزار رہے ہیں۔

سلطنت عمان کے سلطان قابوس کو اگر دور جدید کا ایک بہترین لیڈر کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، عزت ماب عالی جا سلطان قابوس نے عمان کی عوام کے لئے تو جدت کے کئی راستے کھولے ہی لیکن ساتھ ہی ساتھ پڑوسی ممالک کے سیکڑوں افراد بھی عمان میں اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔ انیس سو ستر سے لے کر اگر آج تک کے عمان کی کمرشلائزیشن اور انڈسٹریلائزیشن پر نظر ڈالیں تو سلطنت عمان کی ترقی کا راز افشاں ہو جاتا ہے، دوسری جانب عمان کی خارجہ پالیسیاں بھی اتنی نرم ہیں کہ دوست مسلم ممالک ہوں یا غیر مسلم، عمان میں آپ کو ہر قومیت کے باسی ملیں گے۔

گو کہ مجھے عمان آئے ہوئے اتنا زیادہ وقت تو نہیں ہوا لیکن جتنا وقت میں نے یہاں گزارا ہے لوگوں کو اپنے حکمرانوں سے محبت کرتا پایا ہے۔ سلطنت عمان کے دارالحکومت مسقط کو دیکھ کر آپ کو یہی گماں رہتا ہے کہ آپ کہیں یورپ میں گھوم رہے ہیں، مسقط کی سڑکیں کشادگی اور صفائی میں اپنی مثال آپ ہیں، یہاں قانون کی بالادستی ہے، عوام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی عزت کرتے ہیں، پولیس ہو یا کوئی بھی فورس، عوام ان کے درمیان خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں، یہاں قانون سب کے لئے برابر ہے، سڑک پر کوئی بھی وی آئی پی نہیں ہے، اشارے کی پابندی سے لے کر سڑک پر کوڑا کرکٹ پھینکنے پر سب پر برابر بھاری جرمانہ عائد ہوتا ہے۔

مسقط کی ساحلی پٹی پر صفائی ستھرائی کے انتظامات دیکھ کر دل پر سکون ہو جاتا ہے، یہاں ساحل پر لوگ اپنی فیملیز کے ہمراہ محفوظ محسوس کرتے ہیں، خواتین کی عزت کرتے ہیں، ہیراسمنٹ کے کیسز یہاں سننے میں بھی نہیں آتے اور اگر غلطی سے کوئی غلط حرکت کرتا پایا جاتا ہے تو اسے اتنا سخت جرمانہ اور سزا ہوتی ہے کہ اپنی زندگی میں کبھی ایسی غلطی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

عمانی لوگ بے حد محبت کرنیوالے لوگ ہیں، انہیں اپنے کام سے کام رکھنے کی عادت ہے، یہ دوسری قومیتوں کی عزت بھی کرتے ہیں اور اپنے قول و فعل سے اپنی عزت کرواتے بھی ہیں، یہ سب اور بہت کچھ سلطنت عمان کے سلطان سید بن السید قابوس کی پچھلی کئی برسوں کی محنت ہے، سلطان قابوس نے عمان کو نومیڈ دنیا سے اٹھا کر جدت کی طرف رخ موڑ دیا، دنیا کے کئی بڑے مسئلوں میں ثالث کا کردار سلطان قابوس نے نبھایا، ساتھ ہی ساتھ عمان کی پالیسیاں اتنی دوستانہ بنائیں کہ یہاں ہر غیر ملکی خود کو محفوظٓ سمجھتا ہے۔

عالی مقام سلطان قابوس کے دنیا سے رخصت ہو جانے کے بعد اب نئے سلطان ہیثم بن طارق سے بھی لوگوں کی ایسی ہی امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ عمان کو جدت کی نئی بلندیوں پر لے کر جائیں گے۔ عمان میں جتنے غیر ملکی اپنے روزگار میں مصروف ہیں وہ بھی نئے امیر سلطان عمان کی پالیسیوں کو بھرپور امید کے ساتھ دیکھ رہے ہیں کہ وہ ایسے قوانین کا نفاذ کریں گے جس سے غیر ملکی ورک ویزہ پالیسی میں نرمی ہو اور عمان غیر ملکیوں کے لئے ایک محفوظ آماج گاہ کے طور پر پوری دنیا میں اپنی مثال آپ رہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments