شہزادہ ہیری، ملکہ میگھن اور نئی سنڈریلا کی کہانی


برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی ملکہ میگھن نے گزشتہ دنوں خود سے منسوب تمام تر شاہی اعزازات سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا اور آج انہوں نے باقاعدہ طور پر یہ کر دکھایا۔ ان سے تمام تر شاہی اعزازات، فنڈز اور دیگر سہولیات واپس لے لی گئی ہیں۔

شہزادہ ہیری اور ان کی ملکہ اب ایک عام ہیری اور میگھن کی طرح برطانیہ سے دور کسی الگ ملک میں اپنے نوزائیدہ بچے کے ساتھ باقی کی زندگی گزاریں گے۔

شہزادہ ہیری کا کہنا ہے کہ وہ اور میگھن ایک عام انسان کی طرح جینا چاہتے ہیں وہ یہ سب اپنے بچے کے بہتر مستقبل کے لیے کر رہے ہیں اور خود کو با اختیار بنا رہے ہیں۔

ہیں یہ کیا؟ بچے کے بہتر مستقبل کے لیے ایسا فیصلہ کر رہے ہیں؟ یہ کیا ہوا۔ بھلا کون ہوگا جو خود کو شاہی زندگی سے دور کر کے زندگی کے ان تلخ جھمیلوں میں خود گھسنا چاہے گا اور اپنے بچے کے لیے ایک مشقت والی زندگی ڈھونڈے گا۔

لوگ تو خود اپنے اور اپنوں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے ہیں۔ وہ تو چاہتے ہیں کہ ایک ایسی دنیا ان کے اردگرد موجود ہو جو دولت، عزت اور شہرت سے گھری ہو۔

کیا یہ کسی فلم کا سین نہیں لگتا کہ بعض چپقلش کی بناء پر کسی امیر گھرانے کا لڑکا گھر چھوڑنے کی بات کرے اور باقی کی زندگی جگہ، جگہ کی خاک چھانتا پھرے۔

ہاں ایک حد تک فلمی سین لگتا بھی ہے لیکن ہمارے یہاں اس طرح کی کہانیوں پر بننے والی فلموں میں بھی بالاآخر وہ گھر چھوڑ کر جانے والا لڑکا اپنی فیملی کو دوبارہ آ ملتا ہے اور دوبارہ سے اسی زندگی کا حصہ بن جاتا ہے۔

تاہم یہ فلمی سین نہیں ہے!

میگھن کی کہانی ایک نئی سنڈریلا کی کہانی ہے جسے ایک عام لڑکی ہونے کے باوجود شہزادہ مل جاتا ہے اور وہ اس بات پر بے حد خوش ہے۔ خود شہزادہ بھی اسے دل و جان سے چاہتا ہے لیکن اس نئی والی سنڈریلا کی کہانی پرانی والی سنڈریلا سے تھوڑی مختلف ہے۔

نئی والی سنڈریلا شاہی محل میں آنے کے بعد رعایا کے چند لوگوں کو اس طرح سے قابل قبول نہیں جس طرح کہ ایک ملکہ ہوتی ہے اور رعایا کے یہ چند لوگ وہ تیسری آنکھ ہیں جو ہمیشہ سنسی پھیلانے پر یقین رکھتے ہیں۔

میگھن بتاتی ہیں کہ شہزادہ ہیری سے شادی سے قبل انہیں ان کی کئی دوستوں نے منع کیا کہ اس کا تعلق شاہی خاندان سے نہیں ہے اور ایسے میں اسے کچھ ناپسندیدہ رویوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

یہی وجہ تھی کہ ملکہ میگھن اور ہیری کی شادی کو لے کر اخباروں میں طرح، طرح کی خبریں بنائی گئیں۔ پھر جب میگھن کے شکم میں ایک نئے شہزادے کی کونپل پھوٹی تو اسے بھی کئی عجیب، عجیب طرح کی شہ سرخیوں سے مصالحہ لگا کر پیش کیا گیا۔

وجہ صرف یہ تھی کہ میگھن شاہی خاندان سے نہیں تھی۔ وہ پروفینشل اعتبار سے ایک اداکارہ تھی جبکہ نجی اعتبار سے ایک طلاق یافتہ خاتون اور اس حوالے سے جو سب سے بڑا تنازعہ تھا وہ یہ کہ برطانوی تخت کے چھٹے شہزادے کو کم از کم ایک ایسی لڑکی سے شادی نہیں کرنی چائیے تھی۔

پر وہ کہتے ہیں ناں کہ عشق پے زور نہیں۔ شہزادہ ہیری نے تو یہ سب دیکھ کر میگھن کو اپنے دل میں نہیں بسایا تھا۔ اس کا دل تو میگھن کو دیکھ کر اسی طرح دھڑکا تھا جس طرح سے کسی بھی انسان کا دھڑک سکتا ہے۔

اور ایسے میں اگر لوگوں کو یہ سب پسند نہیں تو اس کا الزام صرف میگھن کے سر ہی کیوں لہذا شہزادہ ہیری نے خود کو اس تخت و تاج سے آزاد کرنے کا فیصلہ لیا۔ انہوں نے وہ تمام چیزیں ملکہ برطانیہ کو واپس لوٹا دیں جو انہیں شہزادہ ثابت کر سکیں۔

اب شہزادہ ہیری اور ملکہ میگھن صرف ہیری اور میگھن ہیں۔ وہ اپنے پہلے بچے کی پیدائش پر بہت خوش ہیں اور آنے والے کل میں اسے طعنوں سے بچانے کے لیے آج ہی ان تمام طعنوں سے آزاد ہوگئے ہیں۔

ہیری، میگھن کو ایک عام آدمی کی طرح چاہنا چاہتا ہے وہ اس کے لیے تمام آسائشیں اب خود پیدا کرے گا جس کی کبھی اسے آنے والی زندگی میں کہیں ضرورت رہے گی جبکہ اپنے بچے ’چیری‘ کے لیے ایک ایسی نئی خود مختیار اور آزاد زندگی تخلیق کرے گا جس پر اسے آنے والے دنوں میں فخر ہوگا۔

کہانی صرف اس آنکھ کی ہوتی ہے جس سے آپ اپنا آپ دیکھتے ہیں۔ وہ آنکھ آپ کو خود کی محرومیاں، تنہائیاں اور مشکلات بھی دکھا سکتی ہے لیکن وہی آنکھ آپ کو آپ کا حقیقی وقار، آپ کی حقیقی عزت اور خوبصورت زندگی بھی دکھا سکتی ہے۔

ہمیشہ فیصلہ آپ پر پوتا ہے کہ آپ کیا دیکھنا چاہتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments