میجر جنرل آصف غفور نے مجھ پر ایم آئی ایبٹ آباد کے ذریعے حملہ کرایا: مفتی کفایت اللہ


جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں سابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ان پر قاتلانہ حملہ کرایا تھا۔ خیال رہے کہ میجر جنرل آصف غفور کی آئی ایس پی آر سے جی او سی اوکاڑہ کے طور پر پوسٹنگ ہو چکی ہے۔

ایک یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو میں مفتی کفایت اللہ نے دعویٰ کیا کہ ان پر قاتلانہ حملہ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کرایا تھا۔

’انہوں نے حملہ اس لیے کرایا کیونکہ میں نے کئی بار ان کا سامنا کیا، سامنا سے مراد یہ نہیں کہ وہ میرے سامنے بیٹھے ہوتے تھے، آصف غفور کی پریس کانفرنس کے بعد رات کو ٹی وی ٹاک شو میں اینکر پوچھتا تھا کہ اس بات کا کیا جواب ہے؟ میں اس کا مدلل انداز میں جواب دیتا تھا اور سامنے والے کو خاموش کرا دیتا تھا۔ آخر وہ بھی انسان ہیں اور انسان تنگ ہو ہی جاتا ہے۔ اس لیے انہوں نے ایم آئی ایبٹ آباد والوں سے کہا کہ ذرا مفتی صاحب کی خبر لینا۔ انہوں نے پھر راستے میں روک کر رات کو مجھے مارا۔‘

مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ اس حملے کے بعد ان کی رائے تبدیل نہیں ہوئی۔ ان کی رائے پاک فوج کے خلاف نہیں ہوتی بلکہ فوج میں موجود دین بیزار لوگوں کے خلاف ہوتی ہے۔ وہ فوج میں ان طالع آزما لوگوں کے خلاف ہیں جو مارشل لا لگاتے ہیں اور میرے آئین کو روند دیتے ہیں۔

واضح رہے کہ 26 اور 27 نومبر 2019 کی درمیانی شب جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ پر مانسہرہ انٹرچینج کے قریب قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ مفتی کفایت اللہ اور ان کے صاحبزادے پر حملہ کیا گیا۔ چند نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر دھاوا بولا اور کوئی گفتگو کئے بغیر دونوں پر بدترین تشدد کر کے فرار ہو گئے۔ حملے کے نتیجے میں مفتی کفایت اللہ کا ایک ہاتھ فریکچر ہوا اور جسم پر چوٹیں آئی تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments