مسلم لیگ (ن) کی ڈیل فائنل ہونے کو ہے: ایکسپریس ٹریبیون کی تہلکہ خیز رپورٹ


انگریزی اخبار ”ایکسپریس ٹریبیون“ کے ایک آرٹیکل میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ”ن لیگ ڈیل فائنل کرنے کے کافی قریب پہنچ چکی ہے۔ اس بندوبست میں پی ٹی آئی کو چھوڑ کر ایک قومی حکومت تشکیل دی جائے گی جو معیشت کو استحکام بخشنے اور انتخابی اصلاحات کرنے کے بعد تحلیل ہو جائے گی تاکہ نئے انتخابات کی جانب بڑھا جا سکے ۔“

تفصیلات کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ن لیگ کے رہنما نے بتایا کہ ”مریم نوازشریف کی مین سٹریم سیاست میں واپسی کے علاوہ باقی تمام مسائل پر ن لیگ اور اسٹبلشمنٹ ایک ڈیل کے قریب پہنچ چکے ہیں۔“ انہوں نے بتایا کہ ”پارٹی اسٹبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل فائنل کرنے کے کافی قریب پہنچ چکی ہے۔ معاملات حتمی طور پر طے ہو جانے کے بعد ن لیگ کے صدر شہبازشریف ان ہاﺅس تبدیلی کا عمل شروع کرنے کے لئے پاکستان واپس آئیں گے۔“

شہبازشریف اپنے بھائی نوازشریف کے ہمراہ نومبر میں لندن گئے تھے اور اس وقت سے وہیں موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ” مریم نواز کی مین سٹریم سیاست میں واپسی کا ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔ اسٹبلشمنٹ فی الحال باپ اور بیٹی کی سیاست میں واپسی پر آمادہ نہیں کیونکہ ماضی میں دونوں نے اسٹبلشمنٹ کے بارے میں سخت رویہ اختیار کیا تھا۔ بہر حال شریف فیملی یہ چاہتی ہے کہ مریم نواز سیاست میں واپس آئے۔“ تاہم مسلم لیگ نوازشریف اور مریم نواز کی واپسی کو فلیش پوائنٹ نہیں بننے دے گی، اگر اس پر اتفاق نہیں ہوتا پھر مریم کو پارٹی کے مفاد میں کچھ عرصے کے لئے کڑوا گھونٹ پینے کیلئے کہا جا سکتا ہے ۔“

اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مریم نوازشریف نومبر 2019 میں ضمانت ملنے کے بعد سے مسلسل خاموش ہیں اور ان کی خاموشی کو ڈیل کا حصہ سمجھا جا رہا ہے تاکہ مزید رعایت حاصل کی جا سکے۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ”مسلم لیگ ن بقیہ مدت کیلئے حکومت بنانے کا انتخاب نہیں کرے گی جیسا کہ ایک ہنگ پارلیمنٹ ان ہاﺅس تبدیلی کے دہانے پر کھڑی رہتی ہے۔“ انہوں نے بتایا کہ ”اگر چیزیں منصوبے کے مطابق آگے بڑھتی ہیں پھر ہم مولانا فضل الرحمان سے راستے باقاعدہ الگ کر لیں گے کیونکہ وہ محاذ آرائی کا راستہ اختیارکرنا چاہتے ہیں، لیکن اگر معاملات پلان کے مطابق نہیں چلتے تو پھر پارٹی فضل الرحمان کی تحریک کو سپورٹ کرنے کے بارے میں غور کرے گی ۔“

اخبار کے مطابق” ہمیں بتایا گیا ہے کہ کنگ میکرز وزیراعظم عمران خان کے ساتھ تجربات کر کے اب تھک چکے ہیں۔ آنے والے مارچ کا مہینہ حکومت کو اس کے اختتام کے قریب لے جائے گا“۔ انہوں نے کہا کہ ”پی ٹی آئی کے رہنماﺅں کے خلاف بننے والے کیسز اور مرکز اور پنجاب میں پڑنے والی دراڑوں کو سامنے رکھتے ہوئے حکومت کے مستقبل کی پیش گوئی کرنا مشکل نہیں ہے۔“

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں ن لیگ کی ٹکٹ ملنے کے وعدے پر پی ٹی آئی کے بہت سے رہنما اور آزاد اراکین اسمبلی پنجاب اور مرکز میں اپنی حمایت کی یقین دہانی کروا رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments