شہباز شریف کے خلاف خبر چھاپنے والے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز اور اخبار کو 12 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ


شہبازشریف کے خلاف خبر چھاپنے والے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز اور اخبار میل آن سنڈے برطانیہ کے شہر نیلسن میں مقیم برطانوی نژاد پاکستانی واجد اقبال سے کیس ہار گئے۔ کیس شروع ہونے سے پہلے ہی اخبار نے عدالت کے باہر 12 لاکھ پاؤنڈ کی ادائیگی پر تصفیہ کر لیا جبکہ کیس کا آغاز رواں سال اپریل میں ہونا تھا۔

نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے واجد اقبال نے کہا کہ اخبار کی جھوٹی خبر نے میرا گھر تباہ کر دیا۔ میں دو سال تک اپنے بچوں سے نہیں مل سکا۔ اخبار نے میرا انتخاب میری پاکستانی شہریت کی وجہ سے کیا۔ واجد اقبال کے وکیل مارک لوئس کا کہنا ہے کہ واجد اقبال کے پاکستانی شہری ہونے کی وجہ سے ان کا نام مختلف مقدمات میں لیا گیا اور اسی کو بنیاد بنا کر آرٹیکل لکھا گیا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ میرے موکل کے خلاف اخبار نے تعصب کا مظاہرہ کیا۔

واضح رہے کہ ڈیوڈ روز کے خلاف پاکستانی سیاسی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے بھی اپنے خلاف ایک جھوٹی خبر شائع کرنے پر کیس دائر کیا ہوا ہے جس کی سماعت کا سلسلہ ابھی شروع نہیں ہوا۔

شہبازشریف کی جانب سے بھی یہی موقف اپنایا گیا ہے کہ ڈیوڈ روز نے جھوٹی خبر لگائی ہے اور اس سے ان کی تضحیک ہوئی ہے۔

ڈیوڈ روز اور میل آن سنڈے سے مقدمہ جیتنے والے واجد اقبال نے کہا کہ میرا تعلق کشمیر کے ایک شریف گھرانے سے ہے لیکن ڈیوڈ روز نے میرا نام بچوں سے جنسی زیادتی جیسے معاملات میں شامل کیا جس نے میرا گھر کو تباہ کر دیا۔ اب جب مجھے انصاف مل گیا ہے تو مجھے خوشی ہے۔ واضح رہے کہ ڈیوڈ روز اور میل آن سنڈے کو 12 لاکھ پاونڈ کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments