لاہور میں چھ سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی کا کیس واپس لینے کے لیے مقامی مولوی کا دباؤ اور دھمکیاں


لاہور میں چھ سالہ بچی سے مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے اور اطلاعات کے مطابق مقامی مولوی بچی کے والدین کو مبینہ زیادتی کا کیس واپس لینے کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے۔ واقعے کا مقدمہ قریبی تھانے میں درج کروایا گیا۔ بچی کے خاندان نے وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست کی ہے کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے بھٹہ چوک کے قریبی گاؤں گوہاوہ سے تعلق رکھنے والی چھ سالہ بچی تبیتا سے مبینہ زیادتی کا واقعہ سامنے آیا اور اب اس کے اہل خانہ پر خاموش رہنے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تبیتا اپنی گلی میں کھیل رہی تھی کہ وقاص نامی شخص نے اسے لالچ دے کر اپنے گھر لے گیا۔جب تبیتا وقت پر اپنے گھر واپس نہیں آئی تو اس کے والد نے اس کی تلاش شروع کردی۔ محلے کے لوگوں نے انہیں اطلاع دی کہ انہوں نے دیکھا ہے کہ وقاص اسے اپنے گھر لے جا رہا تھا۔ جب متاثرہ لڑکی کے والد وقاص کے گھر پہنچے تو انہوں نے اپنی بیٹی کو روتے ہوئے پایا۔ بچی

بچی  نے اپنے والد کو بتایا کہ مجرم نے اس کے کپڑے اتارے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جب اس نے چیخنا چلانا شروع کیا تو اس نے اسے باہر گلی میں چھوڑ دیا۔ تبیتا کے اہل خانہ نے پولیس تھانے میں شکایت درج کروائی جس کے بعد اب ایک مقامی مولوی انہیں دھمکی دے رہا ہے کہ وہ اس کیس کو واپس لے لیں۔

بتایا گیا ہے کہ یہ خاندان معاشی طور پر بہت کمزور ہے اور انہوں نے رہنے کے لیے اپنا گھر بنایا تھا جسے وہ چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں، خوف نے انھیں نقل مکانی کرنے پر مجبور کردیا ہے اور وہ اس وقت کرائے کے مکان میں رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں تحفظ فراہم کیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments