آرمی ایکٹ ترمیم پر وو ٹ نہ دینا ذاتی فیصلہ تھا، اس پر بولا تو پارٹی کو نقصان ہو گا اور مخالفین کو خوشی: پرویز رشید


آرمی ایکٹ ترمیم کے معاملے پر ووٹ نہ دینے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ ن پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ووٹ نہ دینے کا فیصلہ میرا ذاتی تھا۔ میں نے اس بارے میں کسی سے کوئی بات نہیں کی تھی۔ آخری لمحے تک میرا فیصلہ صرف مجھے پتہ تھا۔ ایک نجی ٹی وی چینل پر انٹرویو دیتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اگر میں نے آرمی ایکٹ ترمیم پر بات کی تو پارٹی کو نقصان ہو گا اور مخالفین کو خوشی۔

ان کا کہنا تھا کہ میری پارٹی نے ابھی تک مجھ سے اس پر سوال نہیں کیا،جب پارٹی سوال کرے گی تو میں ان کو جواب دوں گا، اس سے پہلے میں کسی سے کچھ نہیں کہوں گا۔ میں ووٹ نہ دینے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔

نوازشریف کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ا ن کا کہنا تھا اس وقت پاکستان کی سیاست نوازشریف کے گرد اس لئے گھو م رہی ہے کیونکہ وہ خاموش ہیں۔ جبکہ نوازشریف خاموش نہیں ہیں، ان کی سیاست بول رہی ہے اور وہ واپس آئیں گے۔

واضح رہے کہ پرویز رشید نے آرمی ایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے ووٹ نہیں دیا تھا۔ اسی پر جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ میرا ذاتی فیصلہ تھا، لیکن میں اس بارے میں ابھی تک بات نہیں کروں گا۔ اگر میں بات کروں گا تو اس کا نقصان پارٹی کو ہو گا اور مخالفین خوش ہو جائیں گے۔عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاست ختم ہو چکی ہے۔ وہ جا چکے ہیں۔ان کا برا وقت تب آجائے گا جب ان کے اتحادی ان کا ساتھ چھوڑ دیں گے اور ان پر یہ وقت بہت جلدی آنے والا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments