اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے: وزارت قانون


اٹارنی جنرل انور منصور کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے دعوے پر وفاقی وزارت قانون کا ردعمل بھی آ گیا۔

وزارت قانون کا کہنا ہے کہ انور مقصود نے استعفیٰ دیا نہیں ہے بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا تھا۔ بیان کے مطابق انور منصور کا رویہ نامناسب تھا اس لئے استعفیٰ مانگا گیاتھااوراب انور منصور اٹارنی جنرل کے عہدہ پر کام نہیں کریں گے۔

دوسری جانب دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ انورمنصور سے کہا گیا تھا کہ وہ استعفیٰ دے دیں تو بہتر ہوگا۔

یاد رہے اس سے قبل اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو بھجوا دیا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستان بار کونسل نے گزشتہ روز ایک پریس ریلیز میں اٹارنی جنرل انور منصور خان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا،جس پر اٹارنی جنرل انور منصورنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اٹارنی جنرل انور منصور نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے جس میں استعفیٰ فوری منظور کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

انور منصور خان کا کہنا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے میرے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا جس پر میں اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بار کونسل کے بھائیوں اور ساتھیوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ڈیڑھ سال اپنی پوری صلاحیتوں کے ساتھ کام کیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments