اٹارنی جنرل کے مستعفی ہونے پر وزیراعظم کا ردِعمل سامنے آ گیا


پاکستان کے اٹارنی جنرل انور منصور نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اٹارنی جنرل انور منصور کے مستعفیٰ ہونے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قانونی ٹیم کے ارکان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں فروغ نسیم، شہزاد اکبر اور علی ظفر موجود تھے۔ ملاقات کے دوران انور منصور کے استعفی سے قبل مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم کے زیر صدارت قانونی ٹیم کے اجلاس میں اٹارنی جنرل سے استعفی لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس حوالے سے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ عدلیہ اور اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کے اداروں کا احترام کرتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کو بھی ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی عدلیہ کے حوالے سے بیان نہیں دے گا۔ عدلیہ کے حوالے سے بیان بازی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی نے بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تو سخت کاروائی ہو گی۔

وزیر قانون فروغ نسیم اور معاون خصوصی شہزاد اکبر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اٹارنی جنرل انور منصور سے استعفیٰ مانگا تھا۔ معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ انور منصور نے حکومت کے کہنے پر عہدہ چھوڑا۔ حکومت کی جانب سے ریفرنس سے متعلق دلائل جاری ہیں۔خیال رہے کہ انور منصور نے استفعیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہ مجھ سے پاکستان بار کونسل نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے دوران اٹارنی جنرل بیرسٹر انور منصور کے مبینہ متنازع بیان پر پاکستان بار کونسل نے اٹارنی جنرل انور منصور اور وزیر قانون فروغ نسیم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments