کرونا وائرس سے بچنے کے لئے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں؟


پاکستان میں کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہونے کے بعد لوگ تشویش میں مبتلا ہیں۔ لوگ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کرونا وائرس کیسے پھیلتا ہے اور کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس خطرناک وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق صابن سے ہاتھ اچھی طرح دھونا ضروری ہے۔ کھانسی اور چھینک آنے پر چہرے کو ڈھانپنا چاہیے۔ چہرے پر ماسک پہنا جائے۔

سب سے پہلے یہ بات ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے کہ کرونا وائرس جانور سے انسان اور انسان سے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور نزلے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ یہ بیماری چھینکنے یا کھانسی کرنے سے پھیل سکتی ہے۔ جس کی وجہ بلغم یا تھوک کا منہ سے باہر نکلنا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق کھانسی اور چھینک کئی فٹ تک کا سفر کرنے کے ساتھ ساتھ 10 منٹ تک ہوا میں رہ سکتی ہے۔ جس سے دوسرے لوگ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ چند احتیاطی تدابیر اختیار کر کے کرونا وائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ متواتر ہاتھ دھو کر، گرم پانی سے نہا کر اور منہ پر ماسک پہنے رکھنے سے کرونا وائرس کا شکار ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔

ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ فضاء میں کرونا وائرس کتنی دیر تک زندہ رہتا ہے۔ تاہم دوسرے وائرسز کی عمر چند منٹوں سے لیکر کئی ماہ تک ہوتی ہے۔ کرونا وائرس کی منتقلی کی وجہ کسی بھی متاثرہ شخص کا سفر کرنا ہے۔ جس سے وائر س ایسے علاقے میں بھی منتقل ہو سکتا ہے جہاں اس کا وجود نہیں ہے۔

کرونا وائرس کی علامات متاثرہ شخص کو 14 دن بعد ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں۔ تاہم یہ وائرس اپنی علامت ظاہر کرنے سے قبل ہی منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دیگر الے وائرس کرونا وائرس کی نسبت کم رفتار میں پھیلتے ہیں اور کم لوگوں کی اموات کا باعث بنتے ہیں۔ کسی بھی وائرس سے اموات کی شرح 2.4 فیصد ہے تاہم 2003 سے 2004 کے درمیاں پھیلنے والا کرونا وائرس متاثرہ 9.6 فیصد افراد کی موت کا باعث بنا۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اب پاکستان میں بھی اس وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments