خوش خبریاں


گزشتہ دو عشروں میں پاکستان شدید ترین بدامنی کا شکار رہا۔ خود کش حملے اور بم دھماکے روزانہ کا معمول تھے۔ ہر روز کئی انسان لقمہ اجل بن جاتے۔ کوئی بھی فرد، ادارہ یا جگہ دہشت گردوں سے محفوظ نہ تھی۔ گزشتہ برس یعنی سال 2019 ء میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی۔ اکتوبر 2019 ء میں برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ وہ صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے، بلکہ انھوں نے خیبر پختون خوا کی خوب صورت وادی چترال کا بھی دورہ کیا۔

وہ لاہور بھی گئے۔ وہاں بھی ان کا پرجوش استقبال کیا گیا۔ شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کے دورے کی وجہ سے بر طانیہ نے پاکستان کے دروازے اپنے باشندوں کے لئے کھول دی۔ انھوں نے پاکستان کو محفوظ ملک قرار دیا اور اپنے باشندوں کو اجازت دی کہ پاکستان اب ایک پرامن ملک ہے، اس لئے یہاں کے باشندے اب وہاں جاسکتے ہیں۔ پاکستان میں کھیلوں کے میدان بھی بدامنی کی وجہ سے ویراں بن چکے تھے۔ یہاں کے کھیل کے میدان کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے تھے۔

ستمبر 2019 ء میں پاکستان میں امن وامان کی خراب صورت حال کے تمام خدشات ختم ہو گئے اور سری لنکا کر کٹ ٹیم نے یہاں کا دورہ کیا۔ اس دورے نے پاکستان میں کھیلوں کے میدانوں کے بند دروازے تمام ممالک کے لئے کھول دیے۔ اس سے قبل جنوری 2019 ء میں ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اکتوبر 2019 ء میں بنگلہ دیش کی خواتین کر کٹ ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔ ان دونوں بڑے مقابلوں سے دنیا کو پیغام گیا کہ پاکستان میں کھیلوں کے میدان اب پرامن ہے۔

وہاں اب گولیوں کی بجائے تالیوں کی گونجیں ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ رواں برس جنوری کے مہینے میں پاکستان نے بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کی میزبانی کی۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کی وجہ سے آئی سی سی کے چیف ایگزیگٹیو نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔ انھوں نے خود امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیا اور تمام اقدامات پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔

دوعشروں کی بدترین بدامنی کے بعد پاکستان میں امن وامان قائم ہے۔ پاکستان سپر لیگ جس کا میلہ ملک سے باہر منعقد ہو تا تھا۔ چار سال تک پی ایس ایل کے مقابلے ملک سے باہر منعقد کیے گئے۔ وجہ اس کی یہ تھی کہ ملک میں امن وامان کی صورت حال خراب تھی۔ گزشتہ برس پی ایس ایل کے چند مقابلے ملک کے اندر کھیلے گئے۔ گزشتہ بر س ہی پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ پی ایس ایل کا میلہ اگلے سال ملک ہی میں سجھے گا۔

پی سی بی نے اپنا وعدہ پورا کر کے دکھا دیا۔ 20 فروری سے پاکستان سپر لیگ کا کامیاب آغاز ہو گیاہے۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی، قذافی سٹیڈیم لاہور، راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم اور ملتان کر کٹ سٹیڈیم میں مقابلے جاری ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ احسان مانی نے یہ خوش خبری بھی سنائی ہے کہ اگلے سا ل یعنی 2020 ء میں پی ایس ایل کے مقابلے پشاور میں بھی ہوں گے۔ امکان یہی ہے کہ ایک دوسال بعد کوئٹہ میں بھی پاکستان سپر لیگ کے مقابلے ہوں گے۔

پی ایس ایل کا پاکستان میں کامیاب انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ اب یہاں امن ہے۔ ان مقابلوں سے بیرونی دنیاکو یہ پیغام ضرور جائے گا کہ پاکستان اب سب کے لئے محفوظ اور پرامن ملک ہے۔ امید یہی ہے کہ اس سال امن وامان کی بہتر صورت حال کی وجہ سے غیر ملکی سیاحوں کی بہت بڑی تعداد پاکستان کا رخ کرے گی۔ کبڈی کا عالمی کپ بھی اس مرتبہ فروری میں پاکستان میں منعقد ہوا۔ ان مقابلوں میں فائنل میں دونوں روایتی حریفوں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ٹاکرا ہو ا۔ پاکستان نے فائنل میں انڈیا کو ہرا کر پہلی مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کر دیا ہے۔ پاکستان میں کھیلوں کے میدان دوبارہ آباد ہونے سے دنیا اب یہاں کا رخ ضرور کرے گی۔

عالمی سطح پر بھی پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا دورہ اسلام آباد اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی سطح پر اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ پاکستان اب ایک پرامن ملک ہے۔ اپنے دورے کے دوران سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ صرف اسلام آباد تک محدود نہیں رہے۔ انھوں نے لاہور کا بھی دورہ کیا۔ وہ کرتارپور راہداری بھی گئے۔ وہاں بھی انھوں نے بہت وقت گزارا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا دورہ اسلام آباد دنیا کے لئے پیغام ہے کہ پاکستان اب ہر طرح سے ایک محفوظ اور پرامن ملک ہے۔ ان کے دورہ پاکستان سے بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا اور امکان بھی یہی ہے کہ بیرونی سرمایہ کار اب یہاں سرمایہ کاری میں زیادہ دلچسپی لیں گے۔ اس لئے کہ ان کو اب یقین ہو گیا ہے کہ ان کی جان، مال اور سرمایہ اب پاکستان میں محفوظ ہوگا۔

پاکستان کے لئے ایک بڑی خوش خبری یہ بھی ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کردیا ہے کہ جہاں کے باشندوں کو وہ ائیر پورٹ پر ویزہ جاری کرتے ہیں۔ ویزہ آن ارائیول سعودی عرب کا پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار ہے۔ پاکستان کو یہ سہولت دینے سے پوری دنیا کو پیغام جائے گا کہ یہاں کی سرزمین محفوط ہے۔ یہاں سے اب کوئی بھی تخریب کاری کے لئے جا نہیں سکتا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈ یا میں کھڑے ہو کر پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

اگر بعد میں وہ مکر نہیں گئے تو مستقبل میں واشنگٹن اور اسلام آباد میں مثالی تعلقات قائم ہو نے کی امید ہے۔ افغانستان میں بھی امریکا اور افغانستان طالبان کے درمیان مفاہمت میں پاکستان نے جو کردار ادا کیا ہے اس سے بھی عالمی سفارتی کاری کے میدان میں اسلام آباد کے قد وقامت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ امریکا، سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں بھی پاکستان کے کردار کو تمام فریقین نے سراہا ہے۔ مجموعی طور پر اگر جائزہ لیا جائے تولگ ایسے رہا ہے کہ رواں برس کا سورج پاکستان کے لئے خوشیوں کا پیغام لے کر طلوع ہوا ہے۔

مسائل اب ہے۔ امریکا میں صدارتی انتخابات ہونے ہے۔ افغانستان میں قیام امن ایک مشکل مرحلہ ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ اندورنی محاذ پر زیادہ تر حالات قابو میں ہیں۔ بیرونی محاذ پر اب بھی مشکلات موجودہیں۔ لیکن صورت حال وہ نہیں کہ جس سے پاکستان بہت زیادہ مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے۔ میرا ندازہ یہی ہے کہ اب اس قوم کو مستقبل میں خوش خبریاں ہی ملے گی، اس لئے کہ پاکستان نے اب ناکامیوں سے کامیابیوں کی طرف سفر کا آغاز کر دیا ہے۔ میری دعا ہے کہ خوش خبریوں اور کامیابیوں کا یہ سفر کامیابی سے ہمکنار ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments