شمالی کوریا میں کرونا وائرس کے پہلے مریض کو گولی مارنے کی خبریں


انٹرنیشنل بزنس ٹائمز نے خبر دی ہے کہ شمالی کوریا میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کی خاطر مبینہ طور پر حکمران کم جانگ اُن کے حکم پر کرونا وائرس کے پہلے مصدقہ مریض کو گولی مار دی گئی ہے۔

اخبار کے مطابق سیکرٹ بیجنگ نامی ایک سوشل میڈیا کمنٹیٹر نے جو خود کو چینی امور کا ماہر بتاتا ہے، یہ بتایا ہے کہ مریض کو گولی ماری گئی ہے۔ اس خبر کی مزید تفصیلات آ رہی ہیں اور ابھی تک مریض کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

اس ہفتے کے اوائل میں یہ خبریں آئی تھیں کہ شمالی کوریا کے ایک افسر کو کرونا وائرس کے قرنطینہ نے نکل کر ایک عوامی حمام میں جانے کے جرم میں گولی مار دی گئی تھی۔ جنوبی کوریا کے میڈیا کے مطابق یہ افسر گزشتہ دنوں چین سے واپس آیا تھا اور اسے وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

شمالی کوریا کا سرکاری طور پر یہ موقف ہے کہ وہاں ابھی تک کرونا وائرس کا ایک بھی مصدقہ مریض موجود نہیں ہے، گو وہاں چند افراد پر شبہ کیا جا رہا ہے کہ ان میں کرونا وائرس کی علامات پائی جا رہی ہیں۔

شمالی کوریا نے عالمی ادارہ صحت کو مطلع کیا ہے کہ اس نے شبہ ہونے پر 141 افراد کا معائنہ کیا تھا مگر تمام کیس منفی نکلے۔ جبکہ جنوبی کوریا کے میڈیا نے اپنے بے نامی ذرائع کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا میں کرونا وائرس کے کیس پائے گئے ہیں جن میں سے کچھ مہلک بھی تھے۔

جنوبی کوریا کے سب سے کثیر الاشاعت اخبار چوسن البو کے مطابق شمالی کوریا کے چینی سرحد سے ملحقہ شہر سنوئجو میں کم از کم دو مشتبہ مریض موجود ہیں۔ جبکہ جنوبی کوریا سے شائع ہونے والے روزنامہ شمالی کوریا نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ اس شہر میں کم از کم پانچ افراد کی کرونا وائرس سے موت واقع ہوئی ہے۔

دریں اثنا شمالی کوریا نے چین کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں اور تمام ٹرانسپورٹ روک دی ہے۔ شمالی کوریا آنے والے غیر ملکیوں کو تیس دن تک قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔ غیر ملکی سفارت کاروں اور عالمی تنظیموں کے عملے کو اپنی نقل و حرکت دارالحکومت پیونگ یانگ تک محدود رکھنے کا پابند کیا گیا ہے۔

یہ گمان کیا جا رہا ہے کہ ناول کرونا وائرس کے خوف کی وجہ سے شمالی کوریا کے حکمران کم جانگ اُن نے عوام سے دوری اختیار کر رکھی ہے اور وہ جنوری کے اواخر سے دکھائی نہیں دیے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے افسران نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے اس سے بیک چینلز کے ذریعے رابطہ کر کے ڈسپوزبل گاؤن، دستانوں اور جراثیم سے محفوظ رہنے والا لباس طلب کیا ہے جس سے ان خدشات کو تقویت ملتی ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیس موجود ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments