پولیو کے بعد کرونا ویکسین کی اسرائیلی سازش


اسرائیلی لیب میگال نے کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس لیب کی فنڈنگ اسرائیلی محکمہ زراعت اور سائنس نے کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ چار برس سے مرغیوں کے زکام کی ویکسین تیار کرنے پر کام کر رہی تھی کہ اسے اچانک یہ پتہ چلا کہ ناول کرونا وائرس تو بالکل مرغیوں کے زکامی وائرس کی طرح کا ہے۔ میگال نے ویکسین کو انسانوں کے جسم کے مطابق بنایا اور اب وہ اپنی ویکسین کو نوے دن میں مارکیٹ میں لا سکتے ہیں۔

ظاہر ہے کہ یہ بھی یہود و نصاریٰ کی گزشتہ سازش یعنی پولیو ویکسین کی طرح مسلمان مجاہدین کو قوت مردمی سے محروم کرنے کی بھیانک کوشش ہو گی۔ اس خدشے کو اس امر سے بھی تقویت ملتی ہے کہ پولیو کی ویکسین کی طرح یہ بھی قطروں کی صورت میں پلائی جائے گی۔

دیکھیں کتنا بیلو دی بیلٹ (زیر ناف) وار کیا ہے ان مکار اسرائیلیوں نے۔ پولیو والی سازش میں مردِ مجاہد کا اپنا جسم و جان تو محفوظ تھے، جو ہونا تھا بچے کے ساتھ ہونا تھا۔ پولیو وائرس تو صرف بچے کو ساری زندگی کے لئے ٹانگوں سے محروم کرتا تھا، مگر کرونا وائرس تو ویکسین نا پینے پلانے کا فیصلہ کرنے والے باپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔ اب ایک مرد مجاہد کو کٹھن فیصلہ کرنا پڑے گا کہ اپنی جان بچائے یا اپنی آئندہ نسلوں کی آمد و رفت کی فکر کرے۔

پولیو ویکسین کے متعلق تو یہ سننے میں آتا رہتا تھا کہ وہ پاکستان میں مردانہ تولیدی صلاحیتوں کو ختم کر دیتا ہے جبکہ افغانستان میں طالبان نے اس کی اجازت دی ہوئی تھی، یعنی وہاں پولیو ویکسین کے باوجود مردانہ صلاحیتیں محفوظ تھیں۔ بیشتر پاکستانی مرد پولیو ویکسین لگوانے کے باوجود مردانگی کا ثبوت دیتے ہوئے دن رات کی پہیم کوشش سے اور حکیمی کشتوں کی مدد سے اس سازش کو ناکام بنا رہے تھے اور پاکستان کی شرح آبادی کو مثالی بنائے ہوئے تھے۔ جب بھی کسی ملک کی آبادی میں بے تحاشا اضافے کی مثال دینی ہوتی تھی، پاکستان کا نام لیا جاتا تھا۔

لیکن اب معاملہ کٹھن ہے۔ پولیو کی ویکسین کو تو حکیمی کشتوں کی مدد سے ناکام بنا دیا گیا۔ اسے پینے کے باوجود جسمانی صلاحیتوں میں فرق نہیں پڑا، گو ذہنی صلاحیتوں کے باب میں مورخ خاموش ہے۔ اب اسرائیل سے یہ ویکسین لیتے ہیں تو ادھر کا محکمہ زراعت نا جانے کیسا وار کر دے گا، اس پر بھروسا نہیں کیا جا سکتا ہے۔ بعید نہیں کہ مردانِ کارزار چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھنے پر مجبور ہو جائیں۔ اسرائیلی ہیں بھی شریر۔ ڈیڑھ کروڑ اسرائیلی ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو جنگ میں ہراتے رہے ہیں، اب غالباً وہ اس ویکسین کی مدد سے اس شرح کو اپنے حق میں بہتر کر کے زیادہ زور سے ہرانا چاہتے ہیں۔

دوسری طرف ہمارا غیر مسلم برادر ملک چین بھی ویکسین بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسرائیل سے ویکسین نہ لی تو چین سے لینی پڑے گی۔ چین ویسے تو بہت اچھا ہے، مگر آبادی میں اضافے کی وہ بھی شدید حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ چند برس قبل ہی وہاں صرف ایک بچہ پیدا کرنے کی اجازت تھی۔ مغربی میڈیا بتاتا ہے کہ دوسرا بچہ پیدا ہونے پر اسے سر میں مہلک انجکشن لگا کر خدائے بزرگ و برتر کی بارگاہ میں واپس بھیج دیا جاتا تھا۔ کہیں چینیوں کی ویکسین میں بھی کچھ گڑبڑ نا ہو۔ وہ بھی امتِ مسلمہ میں اضافے سے گھبراتے ہیں۔

ہمارے ذہن میں اس گمبھیر سمسیا کا ایک حل موجود ہے۔ حکومت ایسا کرے کہ اسرائیلی کمپنی سے ویکسین لے لیں تاکہ اپنی زندگی بچا سکیں۔ ظاہر ہے کہ عالمی ادارہ صحت یا بل گیٹس یہ ویکسین پاکستان کو عطیہ کریں گے ہمارے اپنے پاس تو پیسے ہیں نہیں۔ حکومت ساتھ شرط لگا دے کہ ڈونر کرونا ویکسین کے ساتھ وہ ویاگرا کی سال بھر کی سپلائی بھی فراہم کریں تاکہ مردانِ میدان کو یقین رہے کہ ان کا حوصلہ بلند رہے گا اور ویکسین کے نتیجے میں پست نہیں ہو گا۔ بلکہ ہمیں یقین ہے کہ مفت کی ویاگرا دیکھ کر وہ دو دو مرتبہ بھی ویکسین پینے پر راضی ہو جائیں گے۔ یوں مغرب کے پیسے سے ہم اس چینی وائرس اور اسرائیلی سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments