افغان صدر اشرف غنی نے بین الافغان مذاکرات کے لئے طالبان کی پیشگی شرط مسترد کر دی


افغان صدر محمد اشرف غنی نے 10 روز کے اندر 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا طالبان کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ بین الافغان مذاکرات کے لئے کوئی پیشگی شرط قابل قبول نہیں ۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان قطر میں ہفتہ کو ہونے والے امن معاہدہ کے ایک روز بعد صدارتی محل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہا کہ 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔ اس معاملے کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کے ایجنڈا میں شامل کیا جا سکتا ہے اور اسی صورت میں جب رہا ہونے والے کسی بھی قیدی نے افغان عوام کے خلاف ہتھیار نہ اٹھائے ہوں گے۔

دوحہ میں طالبان کے رابطہ دفتر کے سینئر نمائندے شیر محد عباس ستانکزئی نے ہفتہ کو کہا تھا کہ بین الافغان مذاکرات کی پیشگی شرط کے تحت کابل انتظامیہ کو 10 روز میں 5 ہزار قیدی رہا کرنا ہوں گے۔

صدر اشرف غنی نے کہا کہ طالبان قیدیوں کو رہا کرنا امریکہ کی بجائے افغان حکومت کا اختیار ہے۔ افغان صدر نے کہا کہ ان کی حکومت افغانستان میں پائیدار امن کی بحالی کو یقینی بنانےاور گزشتہ 19 سالوں میں خواتین کے حقوق سمیت حاصل کردہ تمام کامیابیوں اور اقدار کے تحفظ کے لئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان تقریباً 18 ماہ تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد فریقین نے ہفتہ کو دوحہ میں ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت امریکہ معاہدے کے بعد 135 دن کے اندر افغانستان میں اپنی فورسز کی موجودہ تعداد 13 ہزار کو کم کر کے 8 ہزار 600 تک لے آئے گا۔ طالبان اگر اس معاہدے پر عمل کرتے ہیں اور تشدد کو کم کر کے جنگ بندی کی سطح پر لاتے ہیں تو امریکہ اور اتحادی اسی تناسب سے افغانستان میں اپنی فوجی طاقت کو کم کردیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments