”کرونا“ کا خوف لاہور پہنچ گیا : بیوٹی پارلر بزنس ”بیٹھ“ گیا


جب سے کراچی اور اسلام آباد میں چند پاکستانیوں کے ”کرونا وائرس“ سے متاثر ہونے کے کیس سامنے آئے ہیں، ملک کے دیگر بڑے شہروں بالخصُوص لاہور میں اس کا خوف بری طرح پھیل گیا ہے جس کے باعث ”لاہورنوں“ نے اپنے بناؤ سنگھار تک کی قربانی دے ڈالی ہے۔ ”عروس البلاد“ یعنی ”شہروں کی دلہن“ کہلانے والے پنجاب کے اس سب سے بڑے اور ملک کے دوسرے بڑے شہر کی خواتین نے اس بابت زیادہ سے زیادہ احتیاط کرنا شروع کردیا ہے کہ کوئی ”نامحرم“ مطلب۔ کوئی انجان خاتون انہیں نہ چھو پائے۔

اس کے نتیجے میں پچھلے 2 دنوں کے اندر لاہور میں بیوٹی سیلون اور پارلرز کا بزنس 50 فیصد سے بھی کم ہو کے رہ گیا ہے، سیلون ویران ہو کے رہ گئے ہیں اور بیوٹی پارلرز پر سناٹا چھانے لگا ہے۔ شہر میں بیوٹیشن لڑکیوں اور بناؤ سنگھار یعنی میک اپ سروسز فراہم کرنے والے سب سے بڑے ادارے کو ملنے والے ”آرڈرز“ میں تشویشناک حد تک کمی آئی ہے جس پر اس ”آن لائن“ پارلر سروس کی انتظامیہ نے سنیچر کو 80 کے لگ بھگ اپنی تمام ”کاریگر“ لڑکیوں کو ہنگامی طور پر دفتر طلب کر کے ان میں حفاظتی ماسک تقسیم کیے ہیں۔

اس ”آن لائن بیوٹی سیلون“ کی بانی سربراہ نے ہفتہ کے روز 30 منٹ کے مختصر نوٹس پر اپنی تمام ”کاریگروں“ کو ہنگامی میٹنگ کے لئے دفتر طلب کیا اور ان تمام بیوٹیشن لڑکیوں / خواتین کو 75 / 75 ماسک دیے۔ ادارے کی ”سی ای او“ نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ پچھلے 2 دنوں میں انہیں بیوٹی پارلر کی خدمات گھر پر حاصل کرنے کے ”آرڈرز“ میں تشویش ناک حد تک کمی آئی ہے کیونکہ ”کلائنٹ“ خواتین کرونا وائرس سے خوفزدہ ہوجانے کے باعث ”کاریگر“ بیوٹیشن کی طرف سے خود کو چھوئے جانے سے گریز کر رہی ہیں۔

بناؤ سنگھار کی ماہر میک اپ آرٹسٹ لڑکیوں / خواتین سے کہا گیا ہے کہ ہر ماسک کے استعمال کی عمر صرف 4 گھنٹے ہے لہٰذا کوئی بھی ایک ماسک کو 4 گھنٹے سے زیادہ منہ پر نہ چڑھائے۔ اگر کسی ”کلائنٹ“ کا کام 4 گھنٹے سے زیادہ ہو تو اسے تبدیل کر کے نیا ماسک پہنا جائے جبکہ ماسوائے ”فیشل“ کے میک اپ کے دیگر تمام کاموں کے دوران ”کلائنٹ“ یعنی گاہک خاتون کے منہ پر بھی ماسک چڑھائے رکھا جائے، کلائنٹ ماسک پہننے پر آمادہ نہ ہو تو اسے خدمات فراہم کرنے سے انکار کر دیا جائے۔

بیوٹی اینڈ ہیلتھ سروسز کے اس ”آن لائن“ ادارے کی ”سروسز“ میں ناخن ترشوانے سے لے کر باڈی مساج تک، ہر قسم کی خدمات دستیاب ہیں جبکہ اس کی ”کلائنٹس“ میں گھریلو خواتین کے علاوہ اداکارہ ماہرہ خان سے لے کر گلوکارہ طاہرہ سید تک ماضی اور حال کی تمام ”سلیبرٹی“ خواتین شامل ہیں۔ بیوٹی سیلون کی تمام سروسز گھر پر فراہم کرنے کا یہ نیٹ ورک سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے سسر، سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار اقبال کی نواسی شامیلہ اسماعیل نے قائم کیا تھا جو پچھلے 3 سال سے اسے نہائت کامیابی سے چلا رہی ہیں، یہاں تک کہ گزشتہ دنوں پاکستان آئی ہوئیں ہالینڈ کی ملکہ میکسما نے مختصر دورے پر خصوصی طور پر لاہور آکر اس کے دفتر کا دورہ کیا تھا۔

شامیلہ اسماعیل کا یہ ”موبائل سیلون سروسز“ کا نیٹ ورک سکواڈ کم و بیش 80 میک اپ خاتون ”کاریگروں“ پر مشتمل ہے

جو صرف ”آن لائن“ رجسٹرڈ گاہکوں (کلائنٹس) ہی کو ان کے گھر پر خدمات فراہم کرتا ہے۔ ہوم سروس میک اپ نیٹ ورک chain کی فی الحال واحد برانچ اسلام آباد میں قائم ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments