ڈپریشن اور پریشانی کے ساتھ کیسے ڈیل کیا جائے؟


ہم سب کی آج کی موٹیویشنل تحریر میں ہم depression اور anxiety کے بارے میں بات کریں گے۔ تحریر کو اختتام تک پڑھیں، ممکن ہے کہ آپ جس بھی قسم کے ذہنی دباؤ اور پریشانی کا شکار ہوں، ان مسائل سے نجات پا جائے۔ ہمارے معاشرے میں دو لفظ ڈپریشن اور پریشانی بہت عام ہیں۔ چھوٹا بچہ ہو، جوان ہو یا بزرگ انسان سب پریشانی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ جس کو دیکھو وہ ڈپریشن اور پریشانی سے نکلنے کے لئے دوائیاں کھارہے ہیں لیکن پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہورہا ہے بلکہ بڑھتا ہی چلا جارہا ہے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ڈپریشن کیا ہے؟ اور اس کا علاج کیا ہے؟

ڈپریشن کی کئی قسمیں ہیں، نفسیاتی ڈپریشن، جسمانی ڈپریشن یا دماغی قسم کا ڈپریشن۔ ہمارے معاشرے میں ڈپریشن یا ذہنی دباؤ سے نکلنے کے لئے لوگ شراب نوشی، سگریٹ نوشی یا کسی قسم کے نشے کا سہارا لے لیتے ہیں یا پھر کچھ لوگ میڈیکیشن پر چلے جاتے ہیں اورمیڈیکیشن کے بھی بہت سارے منفی اثرات پڑتے ہیں۔ ڈپریشن اصل میں یہ ہے کہ ہم کسی بھی مسئلے کے صرف ایک چھوٹے سے پہلو پر دھیان دیتے ہیں۔ پورے مسئلے کو نہیں دیکھتے اس لئے مسئلہ حل نہیں ہوپاتا جس کی وجہ سے مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں۔

غلط اور منفی سوچ کا شکار ہوں گے تو نفسیاتی مسائل کا شکار ہوں گے۔ مسلسل ناکامی کی وجہ سے بھی نفسیاتی ڈپریشن ہوجاتا ہے۔ اگر گندی اور غیر معیاری خوراک کھائیں گے تو جسمانی ڈپریشن میں چلے جائیں گے۔ کبھی کبھار انسان کے ساتھ ایسا بھی ہوتا ہے کہ زندگی میں سب اچھا چل رہا ہوتا ہے۔ پھر بھی ہم بیزار ہوتے ہیں کچھ اچھا نہیں لگتا۔ انسان اچھا محسوس نہیں کرتا۔ بغیر کسی وجہ کے موڈ خراب رہتا ہے؟ یہ جسمانی ڈپریشن ہے۔

۔ ڈاکٹر اس قسم کے ڈپریشن کا حل بھی میڈیکیشن کی صورت میں دیتا ہے۔ یاد رکھیں نفسیاتی مسائل کا حل صرف انسان کے ہاتھ میں ہے۔ ایسی صورتحال کا شکار ہیں تو اندر سے آواز آنی چاہیے کہ میں اپنے خیالات تبدیل کرکے مسئلہ حل کروں گا۔ جس دن انسان ٹھان لے کہ وہ اپنے آپ کو ٹھیک کر ے گا تو ایک لمحے میں وہ ڈپریشن سے نکل سکتا ہے۔ سوچین کبھی کبھار ہم سوچتے ہیں کہ سب برباد ہوگیا۔ سب ختم ہوگیا؟ اسی صورتحال میں انسان فیصلہ کرلے کہ کچھ ختم نہیں ہوا میں آگے بڑھوں گا؟ اسی وقت سب ٹھیک ہوسکتا ہے۔

انسان کے تمام ذہنی دباؤ اور پریشانی کی جڑ انسانی پیٹ ہے۔ اگر پیٹ ہی ٹھیک کام نہیں کررہا تو انسان کا دماغ اور جسم کیسے ٹھیک کام کرسکتا ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ زیادہ سوچنا حقیقی مسئلہ ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ بہت زیادہ سوچنا اور سوچتے چلے جانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ مسئلہ اس وقت ہوگا جب سوچ میں شفافیت نہیں ہوگی۔ اگر انسانی سوچ میں زیادہ سے زیادہ کلیریٹی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں اور اس سے انسان تھکاوٹ یا پریشانی کا شکار نہیں ہوتا۔ سوچ میں شفافیت سے انسان کی نشوونما ہوتی ہے اور وہ ذہنی باؤ اور پریشانی سے نکلتا چلا جاتا ہے۔ آیئے اب میں آپ کو ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا مستقل حل بتاتا ہوں۔

۔ ہمارے تمام مسائل کی وجہ ہمارے جسم میں جانے والا فیول ہے؟ یعنی ہماری خوراک۔ برگر، پیزا، پیکج فوڈ۔ یہ صحت مند فیول یا فوڈ نہیں ہے۔ جو کچھ سامنے دیکھا کھا لیا۔ انسان کو اپنی خووراک کے معاملے میں بہت محتاط رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ انسان کو اپنی ڈائیٹ کے بارے میں بنیادی باتوں کا علم ہونا چاہیے۔ شوگر، سالٹ، وائٹ بریڈ وغیرہ یہ انسانی فیول نہیں ہیں لیکن ہمارے جسم میں ان چیزوں کی بہتات ہے۔ جو انسان اچھی اور معیاری خواراک کھاتے ہیں انہیں کسی قسم کی میڈیسن کی ضرورت نہیں پڑتی اور نہ ہی وہ ڈپریشن یا پریشانی کا ہمیشہ شکار رہتے ہیں۔ انسان اگر اپنی خوراک ٹھیک کر لے تو سب وہ تمام مسائل سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔ فروٹ، سبزٰآیان، صاف ستھرا پانی، سورج کی روشنی، آلودگی سے پاک فضا یہ انسانی فیول ہے یہ انسانی خوراک ہے۔

ایک انسان کو اگر ایک ہفتے مسلسل اندھیرے کمرے میں بند کردیا جائے تو وہ ڈپریشن میں چلا جائے گا اور پھر اسی انسان کو پر فضا مقام پر سورج کی روشنی میں ایک ہفتے تک اچھی خوراک مہیا کی جائے تو وہ ڈپریشن سے نکل جائے گا۔ یاد رکھیں جس طرح کا لائف اسٹال ہے جس طرح کی مقابلہ بازی کی دوڑ ہے اس طرح کے ماحول میں انسان ڈپریشن اور پریشانی کا شکار رہے گا۔ اس کا حل صرف یہ ہے کہ پیٹ کو ٹھیک رکھا جائے کیونکہ تمام مسائل، ڈپریشن اور پریشانی کی جڑ پیٹ سے جڑی ہے۔

انسان کا پیٹ ٹھیک ہے تو اس کا دماغ بھی ٹھیک کام کرے گا۔ اس کی سوچ اور خیالات کی بھی نشوونما ہوگی اور وہ بہتر اور معیاری سوچ کے ساتھ ترقی کی منازل طے کرتا چلا جائے گا۔ جس طرح ہم انسان مشینوں کی سروس کراتے ہیں کیا ہم نے سوچا ہے کہ ہمارا پورا جسم بھی ایک مشین ہی ہے جسے سروس کی ضرورت۔ اسے معیاری فیول کی ضرورت ہے۔ ہم دس دن یہ طے کرلیں کہ ہم نے جسم کو معیاری فیول دینا ہے تو یاد رکھیں وہ دس دن ہماری زندگی کے اگلے دس سال کے تمام مسائل حل کردیں گے۔

سبزیاں، فروٹ، صاف ستھری ہوا، کھلا ماحول، صاف پانی، پر فضا مقام یہ وہ چیزیں ہیں جن کے بارے میں ہم کبھی بھی نہیں سوچتے۔ اسی وجہ سے ہمارا جسم اور دماغ مختلف قسم کی دماغی، نفسیاتی اور جسمانی ڈپریشن اور پریشانی کا شکار ہوجاتا ہے۔ امید ہے ہم سب کی آج کی تحریر میں میں جو بات کہنا چاہتا تھا سب سمجھ گئے ہوں گے۔ ان باتوں پر سوچیئے اور عمل کریں اس سے آپ کی باقی ساری زندگی بہتر اور معیاری ہوسکتی ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments