چینی شہر ووہان میں اب منظر نامہ تبدیل ہو رہا ہے


چین میں وبا سے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں اب منظر نامہ تبدیل ہورہا ہے۔ مارچ کے مہینے کا آغاز ہوچکا ہے۔ شہری صبح سویرے اٹھے تو انہوں نے غیر محسوس طور پر آنے والی خوشگوار تبدیلی کو محسوس کیا۔ گلابی جاڑا تو خاموشی سے رخصت ہو ہی چکا تھا۔ زیادہ وقت گھر میں رہنے کی وجہ سے باغات میں آنے والی یہ تبدیلی اس مرتبہ مشاہدے ہی میں نہ آسکی تھی۔ جی ہاں شہر بھر میں لگے چیری کے درختوں پر پھول کھلنا شہر ہو چکے ہیں۔ میری نظر میں بھی یہ منظر سی جی ٹی این کے ڈرون کیمرے کی مدد سے آیا۔ بہار نے اپنی آمد کا اعلان پوری طاقت سے کر دیا ہے۔ جلد وبا ختم ہوگی اور زندگی پھر سے مسکرائے گی۔

ایسی بہت سی اچھی اطلاعات اب ہماری منتظر ہیں چین کے مختلف علاقوں میں صنعتی و کاروباری اداروں کی سرگرمیاں بحال ہور ہی ہیں۔ چین نے وبا کی روک تھام کے ساتھ ساتھ صنعتی و کاروباری اداروں کی سرگرمیوں کی بحالی پر بھی بھر پور توجہ دی ہے۔

مثلاًچین کے جنوبی شہر شن جن میں مقامی حکومت نے صنعتی و کاروباری اداروں کو درپیش موجودہ عارضی مشکلات پر قابو پانے کے لیے سولہ خصوصی اقدامات اختیار کیے ہیں۔ یہ اقدامات مکانات کے کرایے، بجلی، ٹیکس اور سماجی تحفظ سمیت مختلف پہلووں سے تعلق رکھتے ہیں۔ تاکہ اداروں پر عائد مالی دباؤ میں کمی لائی جا سکے۔ تاحال شن جن شہر میں چورانوے اعشاریہ دو ایک فیصد اداروں کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو چکی ہیں۔

چین کا اقتصادی مرکز کہلانے والے شنگھائی شہر میں سو فیصد سپر مارکیٹس اور پچانوے فیصد شاپنگ مالز اور ڈپارٹمینٹل اسٹورز کھلے ہوئے ہیں۔ اس طرح چین کے صوبہ شان شی، گوئی جو، حے لونگ جیانگ، شان دونگ، جیانگ سو اور دیگر صوبوں میں اداروں کی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے فعال اقدامات اختیار کیے گئے ہیں۔

چین میں فیکٹریوں اور کارخانوں میں پیداواری عمل تیزی سے بحال کرنے کے کارکنوں کی واپسی کے لئے مثالی اقدامات اختیار کیے گئے ہیں۔ سب سے زیادہ کارکنوں کا تعلق سیچوان سے ہے۔ اٹھائیس فروری کی سہ پہر کو چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے سے مزدوروں کو واپس لانے کے لئے چلائی جانے والی پہلی خصوصی ٹرین روانہ ہوئی۔ اس ٹرین کے ذریعے سنکیانگ کے علاقے حہ تھئین کی مویو کاؤنٹی سے چار سو چھیانوے مزدور اپنے کام پر روانہ ہوئے۔

معلوم ہوا ہے کہ مو یو کاؤ نٹی حہ تھئین علاقے کی پانچ انتہائی غریب کاؤ نٹیوں میں سے ایک ہے۔ موجودہ وبا کے پیش نظر مقامی حکومت نے وبا کے کنٹرول اور غربت کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی ہے۔ مقامی مزدوروں کی بحفاظت کام پر واپسی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ مزدوروں کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے مقامی حکومت نے جسمانی جانچ پڑتال، گھروں سے اسٹیشن تک آمد اور اسٹیشن سے کام تک روانگی کے لئے خصوصی اقدامات اختیار کیے ہیں۔

اس وقت چین میں وباکی روک تھام ایک کلیدی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ مختلف علاقوں میں کاروباری اداروں کی بحالی کے ساتھ ساتھ، ساری دنیا کی توجہ کا نکتہ یہی ہے کہ چینی معیشت کب معمول کے ڈگر پر بحال ہو جائے گی؟ اعداد و شمار کی روشنی میں اس سوال کا حوصلہ افزاء جواب کچھ یوں ملتا ہے۔

ٹیلی مواصلات کمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ بگ ڈیٹا کے مطابق، دفاتر میں ملازمین کی حاضری کی شرح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ چین کے صوبہ فوجیان، جی لین، شان شی، شان دونگ اور شہر تھیان جن میں یہ شرح پچیس فیصد سے تجاوز کرچکی ہے۔ جبکہ اپنے گھروں سے دفتری امور سرانجام دینے والے افراد کی شرح انتیس فیصد ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ، بڑے شہروں میں واپس لوٹنے والے افراد کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔ ملک بھر میں یہ شرح مجموعی طور پر 66.3 % تک جاپہنچی ہے۔ غالب امکان یہی ہے کہ واپس لوٹنے والے افراد بھی جلد ہی مقام روزگار کا رخ کریں گے۔ شہروں میں لوگوں کے واپس لوٹنے کی رفتار کے ساتھ ہی صنعتی کاروباری اداروں کی بحالی کی رفتار بھی مزید تیز تر ہوگئی ہے۔ اسی تسلسل سے چین کی معیشت کی بحالی کی رفتار کو بھی تیزتر بنایا جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments