کامونکی ہسپتال کے ایم ایس کی دفتر میں خاتون کے ساتھ شرمناک حرکت: ملازمت سے فارغ کر دیا گیا


گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی میں خاتون کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنانے پر ہسپتال کے ایم ایس کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر سی سی ٹی وی ویڈیو تیزی کے ساتھ وائر ل ہوئی جس میں ایک شخص کرسی پر بیٹھا دکھائی دیتا ہے جبکہ اس کے سامنے ایک کالے رنگ کے کپڑوں میں خاتون موجود تھی جو کہ انہیں کچھ کاغذت دکھاتی ہوئی نظر آتی ہے تاہم جیسے ہی وہ خاتون اپنی بات مکمل کرنے کیلئے اٹھتی ہے تو پہلے یہ شخص اس کے ساتھ ہاتھ ملاتا ہے اور کچھ بات کرتا ہے اور اس کے بعد وہ اپنی کرسی سے اٹھتا ہے اور دوسری طرف آ کر لڑکی کو زبردستی گلے سے لگاتا ہے۔

اس شخص کی شناخت ڈاکٹر فیاض کھوکھر کے نام سے ہوئی ہے اور وہ کامونکی میں ٹی ایچ کیو ہسپتال کے ایم ایس کے عہدے پر تعینات تھا تاہم بعدازاں واقعہ سامنے آنے پر اسے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ۔

صد ف یاسر خان نامی خاتون ٹویٹر صارف نے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی اور اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تاہم جیسے ہی انہوں نے یہ ویڈیو شیئر کی تو اس پر ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کے ٹویٹر ہینڈل کی جانب سے جواب دیا گیا اور بتایا گیا کہ ” پہلے ہی کارروائی ہو چکی ہے اور اس آدمی کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔“

حیران کن طور پر ورک پلیش پر جنسی ہراسانی یا نازیبا رویے کے بارے مین تعزیرات پاکستان کی دفعہ 509 کےتحت کارروائی کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا جب کہ دوسری طرف کچھ غیر ذمہ دار عناصر اس وڈیو پر الٹا خاتوں کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments