خان قالین کا سودا کرتے ہیں


\"imran\"انتہائی ناتجربہ کاری سے شروع کیا گیا لاک ڈاؤن بالاخر یوم تشکر کی صورت ختم ہوتا ہے۔ کیا اس چیز کا شکر ادا ہو گا کہ ان کی پارٹی کے دو لوگ اس ہنگامے کی نذر ہوئے؟ کیا اس چیز کا شکر ادا ہو گا کہ ایک آرمی آفیسر راستہ ڈھونڈتے ڈھونڈتے کھائی میں گر کر بے موت مارا گیا؟ کیا اس چیز کا شکر ادا ہو گا کہ کروڑوں روپے کا ٹیکا معیشت کا لگایا گیا؟ کیا اس چیز کا شکر ادا ہو گا کہ پاکستان کا امیج دنیا بھر کی نظر میں مزید خراب کیا گیا؟ کیا اس چیز کا شکر ادا کرنا ہو گا کہ ہم چائنا جیسے انویسٹروں کو سولی پر لٹکا کر ناچتے رہے؟ یا اس چیز کا شکر ادا ہو گا کہ جب اپنی جماعت کے مین سٹریم لیڈروں بشمول عمران خان کی گرفتاری ہونی تھی تب یوم تشکر کا راستہ دکھلا دیا گیا؟

ایک ہفتہ پوری قوم کو توڑ پھوڑ جلاؤ گھیراؤ میں لگا کر آپ پش اپس نکالتے رہے اور آج آپ یوم تشکر منانے کی بات کریں گے؟ اور سپریم کورٹ کیا آخری نتیجہ سنا چکی ہے، کیا نواز شریف مجرم ٹھہرائے جا چکے ہیں؟ کس چیز کا یوم تشکر، صد معذرت لیکن پارٹی کے فیصلے کل بھی ہوا میں معلق تھے آج بھی ان کے نیچے کوئی ستون نظر نہیں آتا۔

نواز لیگ شروع سے عدالتی کمیشن بنانے پر تیار تھی لیکن اسے بار بار ریجیکٹ کیا گیا، احتجاج کی پوری عمارت کھڑی کی گئی اور آج اسی عدالتی کمیشن کے فیصلے پر آپ عمارت گرا دیتے ہیں، آپ کے اس فیصلے کی بنیاد کیا تھی، عقل سمجھنے سے قاصر ہے۔ اگر یہی سب قبول کرنا تھا تو ہنگامہ کیوں کیا گیا، لوگوں کو آنسو گیس کے آگے لے جا کر کیوں پھینکا گیا، سرحد سے اسلام آباد تک ساری قوم کو مفلوج کر کے کیوں رکھا گیا اور ایک دم ایسا کیا ہوا جو یوم تشکر منانے پر آ گئے؟ یوم تشکر اصل میں تو اسلام آباد پنڈی والے منائیں گے اور ان بچوں کی مائیں منائیں گی جن کے بچے وہاں ہوسٹلوں میں تھے، یونیورسٹیوں میں تھے۔ ابھی کل ایک والدہ نے یہی پریشانی ظاہر کی کہ بچے کب ہوسٹل سے نکلیں اور کب دھرنے میں ناچ گانے پہنچ جائیں ہمارے تو دل دہلتے رہتے ہیں۔ خیر، یہ باب ختم ہوا، اک عذاب ختم ہوا، یوم تشکر منانا گویا والدین پر فرض ہوا۔

جس وقت عمران خان یہ اعلان کر رہے تھے ان کے ساتھ کھڑے شاہ محمود کا چہرہ یہ بتا رہا تھا کہ وہ اس معاملے سے شدید اپ سیٹ ہیں۔ وہ ایک سیزنڈ سیاست دان ہیں، خدا جانتا ہے کب تک مزید اس پارٹی میں رہیں اور کب تک ایسے عذاب دیکھیں گے لیکن ان کے لیے بہترین مشورہ یہی ہو گا کہ صاحب اب سلام کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ دل کا جانا ٹھہر گیا ہے، صبح گیا کہ شام گیا۔ اور جس طرح اس سارے معاملے میں کے پی کے اور پنجاب کی عصبیت نکالی گئی ہے ایسے بے وقوفانہ اقدامات سے پرہیز کرنا بھی آئندہ لازم ہے۔ کہنے والے تو ورنہ یہ تک کہیں گے کہ یوم تشکر مناتے وقت آپ کو دو پٹھان جواں مرگ بھی نہ دکھے!

یہ سودا بہرحال عین ویسا ہی ہے جیسے آپ قالین خریدنے جائیں اور پچاس ہزار قیمت بتا کر پانچ سو میں سودا پیٹ دیا جائے۔ سو پیاز اور سو محبتوں کے بعد جو افہام و تفہیم ہو اس کا مزہ ہی کچھ اور ہے!

گمان کیا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کا راوی اگلے دو ماہ چین لکھے گا اور اس کے بعد کوئی نیا قالین مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔ تب تک کے لیے خدا حافظ

کالم کی دم: مولانا طاہر القادری نے عمران خان کے اس فیصلے پر اناللہ وانا الیہ راجعون کہا ہے۔

حسنین جمال

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

حسنین جمال

حسنین جمال کسی شعبے کی مہارت کا دعویٰ نہیں رکھتے۔ بس ویسے ہی لکھتے رہتے ہیں۔ ان سے رابطے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں۔ آپ جب چاہے رابطہ کیجیے۔

husnain has 496 posts and counting.See all posts by husnain

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments