نظام مدافعت بڑھائیں، یہی ایک حل ہے


آج کسی ڈاکٹر کا وائس میسج سن رہا تھا تو اس نے بھی یہی پیغام دیا کہ سائنسی تحقیق کے مطابق خوف آپ کے نظام مدافعت کو بری حد تک نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اور یہ آپ کا نظام مدافعت ہی ہے جو کورونا وائرس کے خلاف لڑسکتا ہے۔ اگر یہ نظام مدافعت کمزور پڑ گیا تو کورونا وائرس آپ کے باڈی سیلز کو مار دے گا۔ اور آپ کا نظام مدافعت ختم کردے گا۔ جس کے بعد یقیناً آپ کی موت واقع ہوسکتی ہے۔

لہذا احتیاط ضرور کریں ان احتیاطی تدابیر پر عمل بھی کریں مگر خوفزدہ ہرگز بھی نہ ہوں۔ اگر آپ خوفزدہ ہو رہے ہیں یا خبریں سن کر ڈپریشن لے رہے ہیں تو آپ خود کو اس خوف سے نکالیں۔ ریلیکس ہوجائیں تاکہ آپ کا نظام مدافعت کمزور نہ پڑے اور کورونا آپ کے جسم پر حاوی نہ ہو جائے۔

مزید نظام مدافعت کو بڑھانے کے لئے ہمارے اردگرد کئی ایسی چیزیں موجود ہیں۔ جن میں پھل ہیں جنہیں ہم خرید سکتے ہیں۔ سبزیاں ہیں جو ہماری قوت خرید میں ہیں۔ اس طرح حدیث شریف کی روشنی میں کھجور کھانا بہت مفید ہے۔ تھوڑا تھوڑا کرکے کجھور کھائیں۔ کلونجی کو حدیث شریف میں سوائے موت کے تمام امراض کا علاج قرار دیا گیا ہے۔ کلونجی کا اپنے کھانوں میں استعمال کریں اور ویسے بھی دن میں تھوڑا بہت کھا لیا کریں۔ یہ ساری چیزیں آپ کے نظام مدافعت کو بڑھا سکتی ہیں۔

اس بات پر تمام ڈاکٹرز متفق ہیں اور ابھی تک کسی قسم کی دو رائے نہیں کہ کورونا وائرس نظام مدافعت کو بری طرح کمزور کرتا ہے اور جب نظام مدافعت کمزور پڑ جاتا ہے تو انسان کی موت واقع ہوتی ہے۔ اگر آپ کا نظام مدافعت کمزور پڑ رہا ہے تو اس کو آپ بہتر بھی کرسکتے ہیں۔ جس کے لئے پھل کھائیں، سبزیاں پکانا اور کجھور وغیرہ کھائیں ہے۔

ایک اور چیز جسے نیند کہا جاتا ہے۔ اسلام دین اعتدال بھی ہے اس دین کی خوبی یہ ہے کہ آپ ہر چیز میں معتدل رہیں۔ اگر آپ اعتدال سے نکل رہے ہیں تو یہ بھی آپ کے لئے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ اعتدال میں رہنے کے لئے نہ آپ کو کوئی چیز کثرت سے کرنی چاہیے اور نہ ہی اس چیز میں کمی واقع ہونی چاہیے۔ آج کل لوگ گھروں میں محصور ہیں اس لئے اکثر لوگ صرف سوتے رہتے ہیں۔ کچھ لوگ تو صرف کھانا کھانے کے لئے جاگتے ہیں اور پھر سو جاتے ہیں۔

نیند کی کثرت بھی انسانی اعضاء کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ جسم ڈھیلا پڑسکتا ہے جس کی وجہ سے انسان کا نظام مدافعت کمزور پڑسکتا ہے۔ آپ حدیث شریف پر عمل کرتے ہوئے رات کو جلدی سو جایا کریں۔ اور صبح کو جلدی اٹھ کر نماز ادا کرلیا کریں۔ اور اگر وقت ملے تو دن کو 30 منٹ کے لئے قیلولہ کرلیں۔ 24 گھنٹے سوتے رہنا یا دن کا اکثر حصہ سوتے گزار دینا بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments