پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد حکومتی اعدادو شمار سے بہت زیادہ ہو سکتی ہے: ڈاکٹر عطاالرحمان


سابق وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عطاالرحمان نے کورونا وائرس کے حوالے سے اہم ترین تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دستیاب حکومتی اعدادو شمار سے بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔ ہم بہت کم ٹیسٹ کر رہے ہیں۔ ہمیں روزانہ کی بنیاد پر تیس سے چالیس ہزار ٹیسٹ کرنے چاہئیں تاکہ پتا چل سکے کہ کتنے لوگ متاثر ہیں،  ہم مشکل سے دو تین ہزار ٹیسٹ ہی کر پا رہے ہیں۔

جیونیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں پتا کہ ابھی کیا صورتحال ہے، ہم اندھیر ے میں ہیں، ہمیں ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھانے ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے انڈس ہسپتال میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی روزانہ کی بنیاد پر صلاحیت کو 800 سے بڑھا کر 2400 پر لے گئے ہیں،  انٹر نیشنل سینٹر فار کیمیکل بائیولوجیکل سائنسز کی جانب سے مشینیں اور ٹیکشنین دیئے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھی ٹیسٹنگ کی صلاحیت بڑھا رہے ہیں،  حکومت کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کٹس منگوائیں اور ٹیسٹ کیے جائیں تاکہ اندازہ ہونا شروع ہو کہ کیا صورتحال ہے،  کیونکہ ابھی اتنی کم ٹیسٹنگ ہو رہی ہے کہ کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا ہے۔ جب تک ہم ملک میں کمپین لانچ نہیں کریں گے کہ ہر کسی کا ٹیسٹ ہو، اس وقت تک صورتحال واضح نہیں ہو گی،  اس کے بعد انہیں آئسولیٹ کیا جائے اور پھر علاج کیا جائے۔

ڈاکٹر عطاالرحمان کا کہناتھا کہ عام نرس بھی ٹیسٹ کرسکتی ہیں، ملک میں ریسرچ کے ادارے بند کر دیے گئے ہیں، ووہان میں بات چیت کی ہے۔ وہ ٹیسٹ کٹ بھیجنے کو تیار ہیں، ہم باہر کے ممالک پر انحصار کررہے ہیں۔ وینٹی لیٹر، ماسک اور سینیٹائزر مقامی سطح پر بنائے جا سکتے ہیں، کورونا کی ٹیسٹ کٹ مقامی طور پر بنائی جا سکتی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ لاک ڈاؤن فوری طور پر ہونا چاہیے، کورونا کے مریضوں کو آئسولیٹ کر نے اور علاج کی ضرورت ہے، ماسک اور وینٹی لیٹر کے مینوفیکچررز کے لئے آسانی ہونا چاہیے۔ اس وقت کورونا کے بہت کم ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments