عوام بیروزگاروں کو نہیں بلکہ مدارس کو زکات دیں : مولانا حنیف جالندھری


ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا محمد حنیف جالندھری نے مدارس کی صورت حال سے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ ”اہل خیر حضرات صدقات واجبہ یعنی زکوٰۃ و عشر وغیرہ کی رقوم تو بدستور مدارس کو دیں اور نفلی صدقہ سے ہمارے ان بھائیوں کی مدد کریں جو موجودہ حالات کی وجہ سے بے روزگار ہوگئے ہیں“۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں پاکستانی معیشت کو دو کھرب روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے اس لیے کہ کارخانے فیکٹریاں اور دکانیں بند ہیں معیشت کا پہیہ جام ہو چکا ہے ہے اور تمام ترقیاتی اور پیداواری منصوبے بند ہوچکے ہیں اس کساد بازاری کا اثر معاشرے کے تمام شعبوں پر پڑ رہا ہے ہمارے دینی مدارس بھی پاکستانی معاشرے کا حصہ ہیں اور معیشت کی خوشحالی یا بدحالی کے اثرات مدارس پر بھی پڑتے ہیں“۔

”دینی مدارس سے تعلق رکھنے والے حضرات جانتے ہیں کہ رجب شعبان اور رمضان المبارک کے مہینے دینی مدارس کی سالانہ تقریبات امتحانات اور اور تعطیلات کے ایام ہیں ان ایام میں اہل اسلام عشر، زکوۃ، صدقات اور عطیات سے دینی مدارس کی اعانت فرماتے ہیں جس کی بدولت مدارس میں تعلیم و تدریس کا مبارک سلسلہ جاری رہتا ہے۔ درجہ کتب کے طلباء کے اخراجات کے علاوہ مدارس و جامعات کے دیگر اخراجات بدستور جاری رہتے ہیں بلکہ آنے والے تعلیمی سال کی ضروریات اور ضروری تعمیرات بھی انہی ایام تعطیلات میں مکمل کی جاتی ہیں بعض مدارس ایسے بھی ہیں جو تعلیمی سال کے دوران قرض لے کر اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں اور رمضان المبارک میں حاصل ہونے والے عطیات سے وہ قرض چکاتے ہیں۔ “

”کرونا وائرس کی وجہ سے آنے والے معاشی بحران سے دینی مدارس بھی متاثر ہوئے ہیں چنانچہ اس سال جامعہ خیرالمدارس میں رجب اور شعبان میں وصول ہونے والے عطیات کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے اور یہی صورتِ حال دیگر مدارس کی بھی ہے۔ اگر اہل دل مخیر اور دینی تعلیم و تدریس کی اشاعت کا درد رکھنے والوں نے توجہ نہ کی تو اس طرح کی صورتحال رمضان مبارک میں بھی پیش آ سکتی ہے جو اہل مدارس کے لئے باعث فکر ہے۔ “

”اس وقت ایک ہنگامی صورتحال ہے جس کی وجہ سے اس محنت کش طبقہ کی اعانت بھی ضروری ہے جو ڈیلی ویجز یا یومیہ اجرت پر کام کرتا تھا کارخانے فیکٹریاں اور دکانیں بند ہونے کی وجہ سے وہ اس وقت بیروزگار ہیں ان کی مدد کرنا بھی ہمارے دینی اور اخلاقی فرائض میں شامل ہے لیکن اس کے ساتھ قرآن و حدیث کی تعلیم و تدریس کا یہ مبارک سلسلہ بھی جاری رہنا چاہیے اور اس کی بہترین صورت یہ ہے کہ اہل خیر حضرات صدقات واجبہ یعنی زکوٰۃ و عشر وغیرہ کی رقوم تو بدستور مدارس کو دیں اور نفلی صدقہ سے ہمارے ان بھائیوں کی مدد کریں جو موجودہ حالات کی وجہ سے بے روزگار ہوگئے ہیں“۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments