سجاد مصطفیٰ کو ہٹانے کیلئےوزارت داخلہ کو مراسلہ موصول ہوا ہے، شہزاد اکبر


وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد مصطفیٰ باجوہ کو ہٹانے کیلئے کمیشن کی جانب سے وزارت داخلہ کو مراسلہ موصول ہوا ہے۔ شہزاد اکبر نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سجاد مصطفیٰ باجوہ کو معطل کرنے کی وجہ ان کی کارکردگی بتائی گئی، جبکہ ان کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ رپورٹ موصول ہوئی ہیں کہ کمیشن جن معاملات پر کام کر رہا ہے، سجاد مصطفیٰ ان عناصر سے رابطے میں تھا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ اس معاملے پر وزارت داخلہ نے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری تشکیل دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سجاد مصطفیٰ باجوہ پر جو بھی الزامات ہیں، ان کی تحقیقات ہوں گی، جبکہ سجاد مصطفیٰ باجوہ کا خسرو بختیار یا کسی دوسری بڑی شخصیت سے رابطہ نہیں تھا۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ سجاد مصطفیٰ باجوہ کے خسرو بختیار سے رابطے کی بات کی تردید کرتا ہوں۔

معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فارنزک ہورہا ہے اس قسم کی چیزیں سامنے آئیں گی۔ واضح رہے کہ چینی اسکینڈل، فارنزک رپورٹ کی تیاری سے متعلق ملزمان کو اہم معلومات فراہم کرنے کے الزام میں ایف آئی اے نے ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد مصطفیٰ باجوہ کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سجاد باجوہ پر چینی اسکینڈل کی معلومات خسرو بختیار اور ایک نجی شخصیت کو دینے کا الزام ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سجاد باجوہ نے شوگر مل مالکان کو فائدہ پہنچانے کیلئے شوگر کمیشن کو غلط معلومات فراہم کر کے گمراہ بھی کیا، یہ افسر شوگر کمیشن کی جانب سے تحقیقاتی مقاصد کیلئے قائم کی گئی کئی ٹیموں میں سے ایک کا سربراہ بھی تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments