میں نے پہلی مرتبہ ٹنڈولکر پر جملہ کسا تو ان کے شائستہ جواب نے مجھے لاجواب کر دیا: ثقلین مشتاق


پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق آف سپنر ثقلین مشتاق نے شارجہ کپ 1997ء کے دوران سچن ٹنڈولکر کے خلاف ’سلیجنگ‘ پر پیش آنے والے دلچسپ واقعے سے پردہ اٹھا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ثقلین مشتاق نے کہا کہ ”میں انٹرنیشنل کرکٹ میں اس وقت بالکل نیا تھا جب پہلی مرتبہ سچن ٹنڈولکر پر جملے کسے۔ یہ 1997ء میں کھیلا جانے والا شارجہ کپ تھا جہاں میرے سلیجنگ کرنے پر ٹنڈولکر خاموشی سے میرے پاس آئے اور کہا کہ میں نے کبھی تمہارے ساتھ بدتمیزی نہیں کی، تو تم میرے ساتھ کیوں بدتمیزی کر رہے ہو؟ میں اس قدر شرمندہ ہوا کہ یہ بھی سمجھ نہیں پا رہا تھا کہ انہیں کیا جواب دوں۔“

ثقلین مشتاق نے بتایا کہ ”سچن ٹنڈولکر نے مجھ سے کہا کہ میں تمہیں ایک اچھا کھلاڑی اور انسان سمجھتا ہوں جس پر میں اتنا شرمندہ ہوا کہ پھر کبھی ان پر جملہ نہیں کسا۔ میں یہ تو نہیں بتا سکتا کہ میں نے ٹنڈولکر سے کیا کہا لیکن میچ ختم ہونے کے بعد میں نے ان سے معافی مانگی تھی۔ اس کے بعد وہ مجھے باﺅنڈریز بھی لگا رہے ہوتے تھے تو میں نے کبھی ان پر جملہ کسنے کے بارے میں سوچا تک نہیں۔“

ثقلین مشتاق نے سچن ٹنڈولکر کی 47ویں سالگرہ کے موقع پر 1999ء میں چنائی میں کھیلے گئے معروف ٹیسٹ میچ سے متعلق بھی گفتگو کی جس میں انہوں نے سنچ ٹنڈولکر کو 136 کے انفرادی سکور پر آﺅٹ کیا جس کی بدولت پاکستان نے یہ میچ 12 رنز سے جیت لیا تھا۔

ثقلین مشتاق نے کہا ”اس ٹیسٹ میچ میں ہم نے ایک دوسرے کو کچھ نہیں کہا۔ ہم دونوں ہی اپنے ملک کیلئے یہ میچ جیتنے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے تھے اور اس مقصد کیلئے دونوں نے ہی جان لڑا دی۔ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ اس ٹیسٹ میچ کی وجہ سے میرا نام سچن ٹنڈولکر کے کرکٹنگ کیرئیر سے جڑ گیا۔ اس روز صرف ایک ہی فرق تھا کہ اللہ کی مدد میری طرف تھی کیونکہ ٹنڈولکر جس طرح کھیل رہے تھے وہ ناقابل یقین تھا۔ گیند ریورس سوئنگ ہو رہا تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے وسیم اکرم کو بہت ہی اعتماد کے ساتھ کھیلا۔“


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments