میڈیا کی قوت ٹوٹ رہی ہے



امریکی صدر ٹرمپ کا ہر دوسرا بیان ”فیک نیوز“ یعنی جھوٹی خبروں کے خلاف ہوتا ہے۔ آپ کا ارشاد ہے کہ یہ ”مین سٹریم میڈیا“ نہیں بلکہ ”لیم سٹریم“ یعنی بہانے باز میڈیا ہے۔ آپ مزید فرماتے ہیں کہ میڈیا کے صحافی جن ”مستند ذرائع“ کے نام سے خبریں اور تبصرے چلاتے ہیں وہ سب جھوٹ ہوتے ہیں۔

امریکی صدر کی اپنے امریکی میڈیا کے بارے میں اس تند وتیز تنقید کا یہ اثر ہوا ہے کہ امریکی عوام نے اب میڈیا کو سیریس لینا چھوڑ دیا ہے۔ سی این این سمیت بڑے نیوز میڈیا گروپس کی لابنگ کمزور پڑ چکی ہے۔ اور لوگ لامحالہ صدر ٹرمپ کے بیانیہ کو ہی اہمیت دینے لگے ہیں۔

پاکستان میں بھی نیوزمیڈیا کا یہ خمار اب ٹوٹنے لگا ہے کہ وہ طاقت کا ایک اہم ستون ہیں۔ سوشل میڈیا کی بڑھتی مقبولیت اور حکومتی سرپرستی کاخاتمہ پاکستان میں نیوز میڈیا کے لئے ایک ایسا خوفناک خواب بنتے جا رہے ہیں جس میں ان کو اپنا بچاوُ مشکل نظر آرہا ہے۔

ہمیں میڈیا سے اکثر یہ شکایت رہتی ہے کہ یہ پروپیگنڈا کرتا ہے، حقائق کو مسخ کرتا ہے، لوگوں کی پگڑیاں اچھالتا ہے، بات کا بتنگڑ اور رائی کا پہاڑ کھڑا کر دیتا ہے۔

ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ میڈیا کی اپنی کوئی طاقت نہیں ہوتی۔ یہ سب طاقت آپ کی، یعنی دیکھنے والوں کی مرہون منت ہے اور اس طاقت کا مرکز بھی آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے جسے ”ریموٹ کنٹرول“ کہتے ہیں۔ میڈیا کی سب سے بڑی کمزوری اس کی ”ریٹنگ“ ہے جس کی بنا پر یہ پیسہ کماتا ہے۔ آپ کا ایک بار چینل تبدیل کرنا میڈیا کی ریٹنگ کو زمین سے آسمان تک پہنچا بھی سکتا ہے اور گرا بھی سکتا ہے۔

ہمیں خود بھی میڈیا کا درست استعمال سیکھنا ہو گا۔ اسکینڈلز اور چٹ پٹی خبروں سے دور رہیں۔ دوسروں کی ذاتی زندگی سے متعلق خبروں کو اہمیت نہ دیں۔ خبر میں اور افواہ میں فرق کرنا سیکھیں۔ اور آخری بات یہ سمجھ لیں کہ آپ کے اپنے ذہنی سکون اور قیمتی وقت سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں تو پھر کیوں نہ ہم آج سے ایسے لوگوں کو اپنی قیمتی توجہ اور وقت سے محروم کر دیں جنھیں ہم پسند نہیں کرتے۔ جو وہ بات نہیں کرتے جو ہم سننا اور دیکھناچاہتے ہیں۔ جو ہماری توجہ اور وقت کا غلط استعمال کر کے ہمیں ہی گمراہ کرتے ہیں۔ صرف ان لوگوں اور چینلز کو اپنے وقت اور توجہ کو مستحق گردانئیے جو آپ کو مثبت تبدیلی اور خوشگوار تفریح کا پیغام دیں اور ان سب کو تبدیل کرنے کی ساری طاقت اور فیصلہ آپ کے اختیار میں ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments