عرفان خان: ایک اداکار جس کی آنکھیں کہانیوں کا ایک سمندر بیان کرتی ہیں



ایک اداکار جس کی آنکھیں کہانیوں کا ایک سمندر بیان کرتی ہیں۔ عرفان خان کی آنکھوں کی کہانیوں کو کتابی شکل میں سمویا ہے آسیم چھابڑا  نے۔

عرفان خان آنکھوں کو گرفت میں رکھنے، ایک زبردست موجودگی کے ساتھ ایک خواب دیکھنے والا اداکار تھا۔ جو آج ہم میں نہیں رہا۔ ہم میں سے بیشتر اس شخص کو صرف ان ہی کرداروں کے ذریعے جانتے ہیں جو انہوں نے ادا کیے ہیں : حیدر میں روہدار، پیکو میں رانا، لنچ باکس میں ساجن، اور ناموس میں اشوک۔

آج ان کرداروں نے اسے دنیا بھر میں ایک جانا پہچانا نام بنا دیا ہے۔ ذاتی انٹرویوز سے تیار کی گئی یہ کتاب عرفان کی ذاتی اور فنی زندگی پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ اداکار کی زندگی اور کام کا ایک دلچسپ نظارہ کراتی ہے جو راجستھان کے ایک چھوٹے سے گھر سے شروع ہوتا ہے اور اس کا چہرہ ہولی ووڈ کے بل بورڈز تک پہنچتا ہے۔ اس نے ان کی کچھ زبردست پرفارمنس پر روشنی ڈالی ہے جس میں دنیا کو یہ دکھایا گیا ہے کہ سنیما کیا کرسکتا ہے۔

کتاب سے اقتباس: ”وہ ایک حقیقی قاری ہے۔ سیٹ پر وہ ہمیشہ ایک کتاب کے ساتھ ہوتا تھا اور یہ اتفاق نہیں تھا۔ اس سے معلوم پڑتا ہے کہ وہ کتنا ہوشیار اور ذہین ہے۔ اسے اندازہ ہوتا تھا کہ ہم سیٹ پر کیا کر رہے ہیں اور فلم کا ٹون کیا ہونے والا ہے۔ میرے خیال میں فلموں کے مقابلے میں کتابیں فلم کی ٹون پکڑنے میں زیادہ معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ در حقیقت، میں فلم بناتے وقت کسی فلم کو دیکھنا نہیں چاہتا ہوں۔“ رتیش۔

اس کتاب کو سات حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو بالی ووڈ کے ساتھ ساتھ ہالی ووڈ میں عرفان خان کے حیرت انگیز کیریئر کو جوڑتی ہے اور ہر اتار چڑھاؤ کو خوبصورتی سے بیان کرتی ہے۔ یہ کتاب ہمیں عرفان خان کی تمام فلمیں، ان کی کاسٹ کو یاد کرنے پر اکساتی ہے۔ یہ کتاب صرف خان کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اس میں مصنف کی محبت کو بھی ظاہر کیا گیا ہے، جس نے اس کتاب کے لئے تحقیق کی ہے اور اس ستارے سے سچا پیار کیا ہے۔ اس شرمیلی لڑکے کا راجستھان سے ہالی ووڈ تک کا سفر جان کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے اپنی عمدہ اداکاری سے پوری دنیا کے متعدد دلوں کو فتح کیا۔

اب وہ اپنی والدہ کی وفات کے تین روز بعد وہ اس دنیا کو چھوڑ گیا ہے، ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں ایک ایسے آدمی کو جو ممکنہ طور پر اپنی نسل کا بہترین اداکار رہا، اداکاری کے ہنر کا شوقین اور غیر معمولی کرداروں کو نبھانے والا۔ جسے دنیا ”عرفان خان“ کے نام سے یاد رکھے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments