عالم بالا میں عرفان اور رشی کی آمد



عرفان کے اوپر پہنچنے کی دیر تھی کہ سب دوڑے چلے آئے
مدھوبالا آگے آگے تھیں، ”تم ابھی گود میں ہی ہو گے، جب میں چلی آئی“

سناؤ ادھر والوں کی؟ سنا ہے سب گھروں میں قید ہیں؟ کسی وبا کا دور دورہ ہے۔ یوسف کی سناو، سنا ہے بوڑھا ہو گیا؟

”ارے آپ کیا مدھو جی آتے ہی لڑکے کے پیچھے ہو لیں“
چھوڑو انہیں اور ادھر آو، میں تمھیں سب سے ملواتا ہوں، ادھر کی رام کتھا سناتا ہوں،
پھر تم ادھر کی بات چھیڑنا ”ونود نے اپنی مستی میں کہا
ان کو تو تم جانتے ہو، راج سرکار ہیں
راج تمہیں یہاں جلدی دیکھ کر حیران ہیں اور رشی کی بیماری کو لے کر پریشان ہیں
جلدی یا دیر کو چھوڑو، سب ادھر ہی آتے ہیں اور آ کر شانتی پاتے ہیں
اتنے میں اوم پوری بھی چلے آئے، ساتھ میں کچھ ہار بھی لائے
عرفان کو سینے سے لگائے اور مسکرائے
اوم کے پیچھے سری دیوی بھی دوڑی چلی آئیں
اور عرفان کو دیکھتے ہی خوشی سے چلائیں

”اچھا کیا جو تم چلے آئے، کل یہاں اک فلم کی شوٹنگ ہے، سنا ہے کہانی خاص کر منٹو سے لکھوائی ہے، ستیاجیت رے اس کو فلمائیں گے، نوشاد دھن کا جادو جگائیں گے اور نورجہاں اور رفیع جی سے گانے گوائیں گے۔ ہم سب مل کر کردار نبھائیں گے“

”ارے یہ کیا تم آتے ہی عرفان کے پیچھے ہو لیں، ابھی ابھی تو بیچارہ آیا ہے، اور تم سب نے آتے ہی اسے ستایا ہے۔ کچھ پل کا آرام تو کرنے دو۔ کل کے دن کو چڑھنے دو، پھر سب کچھ ہی ہو جاوے گا“ راجیش نے آتے ہی حکم چلایا۔ سب کو اپنے کام لگایا، عرفان کا بستر لگوا کر اس کو سلوایا۔

صبح ہوتے ہی شور شرابے سے آنکھ کھلی
کل والی گہما گہمی کو پھر خود کے سامنے پایا، لگا جیسے سب کچھ ریوائنڈ پر ہے
غور کیا تو دیکھا رشی جی سامنے ہیں، ان کو اپنے ماتا پتا کے چرنوں میں پایا، شمی اور ششی بھی ساتھ تھے

اتنے میں رشی جی نے مجھے جاگتے ہوئے پایا، تو میری طرف ہو لئے ، ”ارے یار عرفان، یہ کیا مجھ سے بھی پہلے چلے آئے، کچھ اور رہ لئے ہوتے، آخر تو سب کو یہیں آنا ہوتا، کتنے کردار ابھی تمھارے منتظر تھے، کتنے رنگ ابھی تم نے اور بھرنے تھے، اور تم ہو کہ سب کو روتا چھوڑ چلے آئے اور آ کر یہاں ڈیرے لگائے“

ارے رشی جی کیا پوچھتے ہو، کون بھلا اپنی مرضی سے آتا ہے، یہ اوپر والا سب کو اپنی مرضی سے بلواتا ہے ”۔

شیکسپیئر چاچا تو کہہ آئے تھے کہ دنیا ایک سٹیج ہے، یہاں آئے ہیں تو معلوم پڑا کہ یہ بھی سٹیج ہی ہے۔

رشی جی سٹپٹائے ”وہ کیسے“ ؟

بھئی یہاں بھی آج شوٹنگ ہے، سارے ہی ستارے آئیں گے اور اپنے جلوے دکھلائیں گے اور زمین والوں کو آسمان پر جگمگاتے نظر آئیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments