مزدور ڈے۔ سوشل میڈیا تک محدود ہمدردیاں


یہاں مزدور کو مرنے کی جلدی یوں بھی ہے محسن
کہ زندگی کی کشمکش میں کفن مہنگا نہ ہو جائے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن یکم مئی کو منایا جاتا ہے۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثر ہوا ہے۔ صبح سویرے یہ دیہاڑی دار مزدور شہر کے چوک میں موجود تو ہوتے ہیں لیکن کام نہ ہونے کی وجہ سے مایوس اور اداس دن گزرنے کے بعد گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔

اِس وائرس کی وجہ سے غریب دیہاڑی دار مزدور کو کوئی بھی کام نہیں مل رہا۔ غریب عوام کورونا سے کم اور غربت سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔ ہماری ہمدردیاں مزدور کے ساتھ صرف سوشل میڈیا تک محدود ہوتی ہیں اِس دن تعلیمی ادارے، سرکاری و غیر سرکاری ادارے سب بند ہوتے ہیں مزدور کے نام پر چھٹی منائی جاتی ہے لیکن غریب اجرت پر کام کرنے والے اُس دن بھی اپنی روزی کی تلاش میں در کی ٹھوکریں کھاتیں ہیں۔

دن کو کام کرے گا تب رات کو چولہا جلے گا، مزدور ڈے منایا جاتا ہے ریلیاں نکالی جاتی ہیں اُن کے حقوق کی بات کی جاتی ہے اور غریب لوگوں کے نام پر سیاست کی جاتی ہے۔ مزدور جن میں خواتین بھی شامل ہیں جو غربت کی وجہ سے فیکٹریوں، کارخانوں میں کام کرتی ہیں جن کو بدزبانی، اور جنسی ہراساں جیسے حالات دیکھنے کو ملتے ہیں۔

وہ لوگ اور ادارے داد کے مستحق ہیں جو اِن دنوں غریب عوام کی مدد کرنے کے لیے اِن حالات میں بھی میدان میں ہیں اور گھر گھر راشن پہنچا رہے ہیں۔

حضور اکرمﷺ نے مزدور کے حقوق پر بہت زور دیا۔ ایک بار ایک شخص ان کے پاس آیا اس کے ہاتھ کھردرے اور سخت تھے۔ حضور اکرمﷺ نے اس شخص سے پوچھا کہ محنت اور مشقت کرتے ہو اس شخص نے بتایا کہ پہاڑوں کی چٹانیں کاٹ کر روزی کماتا ہوں۔ یہ سن کر حضور اکرمﷺ نے اس محنت کش کے ہاتھ چوم لیے۔

ہمارے پیارے رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ مزدود کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اس کی مزدوری ادا کر دیا کرو۔ آج کے دن اپنے آس پاس نظر دوڑا کر دیکھ لیجیے اور اگر ان محنت کشوں کو آپ ایک پل کا بھی آرام دے سکیں تو ضرور دیجئے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments