کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے سرگودھا یونیورسٹی کے عملی اقدامات


کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں سرگودھا یونیورسٹی بھی پیش پیش ہے اور اس ضمن میں متعدد اقدامات کیے گئے ہیں جس میں ٹیلی میڈیسن سنٹر کا اجرا ، سرگودھا میڈیکل کالج میں 80 بیڈز پر مشتمل فیلڈ ہسپتال کا قیام، زرعی کالج میں 237 بیڈز پر مشتمل قرنطینہ سنٹر و دیگر شامل ہیں۔ سرگودھا یونیورسٹی میں ٹیلی میڈیسن ہیلپ لائن سنٹر کا افتتاح چانسلر /گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے آن لائن بٹن دبا کرکیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد بھی موجود تھے۔

ٹیلی میڈیسن سنٹر میں تمام امراض کے ماہر ڈاکٹرز مریضوں کو موبائل فون واٹس ایپ اور سکائپ کے ذریعے فری مشورہ دیں گے جبکہ ہیلپ لائن سنٹر سے تشخیص اور ای نسخہ بھی تجویز کیا جائے گا۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے وڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ ٹیلی میڈیسن سنٹر سرگودھا یونیورسٹی کا قیام نہ صرف سرگودھا بلکہ دور دراز علاقوں ملک سمیت دنیا بھر میں سنٹر آف ایکسی لینس بنے گا اور یہ ہیلپ لائن مریضوں کے لئے دست شفا ثابت ہوگی جس کا کریڈٹ وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکل سٹاف اور طبی عملہ بھرپور خراج تحسین کا مستحق ہے جو اس مشکل اور کڑے وقت میں اپنی قوم کی لازوال خدمت سر انجام دے رہا ہے۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پنجاب میں پہلا سنٹر 18 مارچ کو کھولا گیا اور اب تک پنجاب میں ہیلپ لائن سنٹرز پر 15 ہزار لوگوں نے مفت طبی معاونت حاصل کی جو کہ ایک ریکارڈ ہے اور ایسی طبی معاونت کا یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے حوالہ سے ہمیں ان قوموں سے سبق سیکھنا ہے جنہوں نے اس وبا سے نجات حاصل کی جس میں چین سرفہرست ہے اور ہمیں کورونا سے لڑنے کے لئے گھروں میں رہنا ہوگا۔ ہمیں چاہیے کہ ہم گھروں میں رہیں اور ڈاکٹرز کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور اس ٹیلی میڈیسن ہیلپ لائن سے بھرپور استفادہ حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مشکل وقت میں ضرور سرخرو ہوں گے اور انہیں پتہ ہے کہ سرگودھا ایک پسماندہ علاقہ ہے۔

طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے سرگودھا ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین سے اگلے ہفتے طبی عملہ آلات کے ساتھ پہنچے گا اور وہ آئسولیشن سنٹرز بھی بنائے گا جبکہ ایک اوورسیز پاکستانی نے دس ہزار سینیٹائزر، تیس ہزار ماسک عطیہ کیے ہیں۔ ہم اس بحران کو مواقع میں بدلنے کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں۔ اس موقع وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی میں ٹیلی میڈیسن سنٹر سہولت مرکز یونیورسٹی میں قائم کیا گیا ہے جب کہ یونیورسٹی ویب سائٹ کے ذریعے بھی لنک کرکے طبی سہولیات سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرگودھا میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز روزانہ 12 گھنٹے اپنی گرانقدر خدمات سرانجام دیں گے اور کڑے وقت میں ڈاکٹرز کا کردار انتہائی اہم اور قابل تعریف ہے جو فرنٹ لائن پر کھڑے ہیں اور ہم اپنے ڈاکٹرز کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن سنٹر مریضوں کو مفت طبی سروسز فراہم کرے گا۔

ٹیلی میڈیسن سنٹر صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کھلا رہے گا۔ ٹیلی میڈیسن سنٹر سہولت سنٹر سرگودھا یونیورسٹی میں قائم کیا گیا ہے جس میں ٹیلی میڈیسن 0304۔ 1112101، ٹیلی میڈیسن سرجری کے لئے موبائل واٹس ایپ نمبر 03019267158، ٹیلی میڈیسن (میڈیکل) کے لئے واٹس ایپ نمبر 03019267159، امراض بچگان کے لئے واٹس ایپ نمبر 03076628472، ٹیلی میڈیسن کورونا کے لئے 03076628473 جبکہ ٹیلی میڈیسن دیگر امراض کے لئے 03076628471 کے واٹس ایپ نمبروں پر مقررہ اوقات میں رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

اسی طرح سکائپ آئی ڈی Telemedicine Surgery، Telemedicine Medicine، Telemedicine Others، Telemedicine Peads، Telemedicine Coronaپر بھی مقررہ اوقات میں کال کی جاسکتی ہے جس پر تمام امراض کے ماہر ڈاکٹرز مریضوں کو مشورہ، تشخیص اور ای نسخہ تجویز کریں گے جبکہ سرگودھا یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ
www.su.edu.pk
کے ذریعے بھی ٹیلی میڈیسن سنٹر سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ سرگودھا میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیموں نے ٹیلی میڈیسن سنٹر میں اپنے فرائض سر انجام دینا شروع کردیے ہیں۔

اسی طرح کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے سرگودھا میڈیکل کالج میں فیلڈ ہسپتال بنادیاگیا۔ اس ضمن میں وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی ڈاکٹر اشتیاق احمدنے ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئرشیخ کے ہمراہ میڈیکل کالج کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرگودھا یونیورسٹی پبلک سیکٹر میں پہلی یونیورسٹی ہے جس نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے فیلڈ ہسپتال بنایاہے اور 80 بستروں پر مشتمل اس فیلڈ ہسپتال کوآپریشنل کردیا گیا ہے جبکہ کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا ہے۔

فیلڈ ہسپتال میں ہائی ڈپینڈنیسی یونٹ بھی 24 گھنٹے کام کرے گا اور کنسلٹنٹ، ماہر ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف پر مشتمل عملہ بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے اس موقع پر کہا کہ سرگودھا میڈیکل کالج میں فیلڈ ہسپتال انتہائی شارٹ نوٹس پر بنایا گیا ہے اور اس میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کی مکمل طبی سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔ میڈیکل کالج کے ماہر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف راؤنڈ دی کلاک اپنے فرائض سر انجام دیں گے۔

ڈاکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مریضوں کی صحت یابی کے لئے اپنا بھرپور طبی کردار ادا کریں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ نے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی کی طرف سے سرگودھا میڈیکل کالج میں فیلڈ ہسپتال قائم کرنا لائق تحسین ہے اور انتظامیہ اس ضمن میں میڈیکل کالج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس سے بھرپور تعاون کرے گی۔ سرگودھا یونیورسٹی کی طرف سے زرعی کالج میں 237 بیڈز پر مشتمل قرنطینہ سنٹر بھی قائم کیا گیا ہے جبکہ میڈیکل کالج میں قرنطینہ کی سہولیات بھی 660 بیڈز کی الگ سے مختص ہیں۔ اس طرح کل 897 بیڈز کا قرنطینہ سرگودھا یونیورسٹی کی طرف سے کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مختص کیا گیا ہے جو کہ کسی بھی پبلک سیکٹر یونیورسٹی کی طرف سے اب تک ملک بھر میں پہلا بڑا عملی قدم ہے۔

دریں اثنا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے چین کی ہنن نارمل یونیورسٹی کی طرف سے سرگودھا یونیورسٹی کوتین ہزار ماسک فراہم کردیئے گئے۔ ماسک فراہمی کے موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد اور ہنن نارمل یونیورسٹی کی طرف سے سیلینہ وانگ، ڈائریکٹر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف چائنہ سٹڈیز (PICS) ڈاکٹر فضل الرحمن و دیگر چینی اساتذہ بھی موجود تھے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد نے بتایا کہ ہنن نارمل یونیورسٹی اور سرگودھا یونیورسٹی کے درمیان ایم او یو بھی ہے اور اس مشکل وقت میں چینی یونیورسٹی کی طرف سے سرگودھا یونیورسٹی کے سٹاف اور کمیونٹی کے لئے ماسک فراہم کرنے کا جذبہ یقیناً قابل ستائش ہے۔

ڈاکٹر اشتیاق احمد نے مزید کہا کہ فروری میں جب چین کورونا وائرس سے لڑ رہا تھا تو سرگودھا یونیورسٹی کے طلبہ اور سٹاف نے کورونا کے خلاف جنگ میں چینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے ایک واک کا انعقاد کیا تھا۔ اب جبکہ ہم کورونا کے خلاف ایک اہم دور سے گزر رہے ہیں۔ اس میں ہنن نارمل یونیورسٹی کی طرف سے ماسک فراہم کرنا گرانقدر جذبے کی عکاسی ہے۔ ہنن نارمل یونیورسٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے سیلینہ وانگ نے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی اور ہنن نارمل یونیورسٹی کے درمیان باہمی تعاون کا معاہدہ ہے جبکہ پاکستان اور چین کے عوام لازوال دوستی کے جذبے سے مالا مال ہیں اور جس طرح پاکستانیوں نے کورونا کو شکست دینے کے لئے چین کا ساتھ دیا۔

اسی طرح ہم اب اپنے دوستوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ ڈائریکٹر (PICS) ڈاکٹر فضل الرحمن نے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی کے طلبہ اور سٹاف نے چینی دوستوں کے لئے کورونا وائرس کے خلاف ان سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا اسی کے جواب میں اب چینی ہماری مدد میں پیش پیش ہیں۔ یہ یقینی طور پر ایک قابل ستائش جذبہ ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔

اسی طرح سرگودھا یونیورسٹی کے شعبہ لائبریری سائنسز نے ”انفارمیشن لینڈ سکیپ کو درپیش مسائل“ کے موضوع پر ورچوئل بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ دو رروزہ کانفرنس میں قومی و بین الاقوامی ماہرین نے آن لائن میڈیم کو استعمال کرتے ہوئے 30 سے زائد مقالات پیش کیے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں پھیلنے والے کرونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے سلسلہ میں ہو نے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سرگودھا یونیورسٹی نے پہلی مرتبہ ورچوئل کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں آسٹریلیا، سعودی عرب اور برطانیہ کے ماہرین نے شمولیت اختیار کی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments