ماں کی یاد میں
ماں تم مجھے سناتی تھیں
جادو والی ایک کہانی
شہزادی جو چڑیا بن گئی
روز محل کے باغ میں آتی
پہلے روتی پھر مسکاتی
رونے سے سو موتی جھڑتے
نوکر چاکر جھولی بھرتے
مسکاتی تو پھول بکھرتے
مالی اپنا دامن بھرتے
میں کہتی پھر کیا ہوتا ماں؟
تم کہتیں، وہ بھولی چڑیا
سارے میٹھے بول سنا کر
آسمان کی اُور اڑ جاتی
میں کہتی پھر کیا ہوتا ماں؟
تم کہتی تھیں، بس اب سو جا
سو جا میری “منّی رانی”
اڑ گئی چڑیا ختم کہانی
Latest posts by عشرت آفریں (see all)
- سال کی آخری نظم - 04/01/2024
- جنگ کی ڈائری (چوتھا حصہ) - 03/01/2024
- جنگ کی ڈائری (تیسرا حصہ) - 18/12/2023
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).