وکی لیکس: ٹرمپ کو ریپبلکن امیدوار بنانے میں ہلیری کا ہاتھ تھا
امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی حکمران ’ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی‘ ہے۔ یہ مقامی، ریاستی اور قومی انتخابات میں پارٹی کے امیدواروں کو جتانے کے لئے کام کرتی ہے اور انتخابی حکمت عملی طے کرتی ہے۔ ہر چار سال بعد یہ ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن منعقد کرتی ہے جس میں صدارتی امیدوار کی منظوری دی جاتی ہے۔ وکی لیکس نے اس ہیک شدہ کی ایمیلیں لیک کی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی اور ہیلری کلنٹن نے پس پردہ رہ کر ڈانلڈ ٹرمپ کو ریپبلکن پارٹی کا صدارتی امیدوار نامزد کرانے کی کوشش کی تھی کیونکہ ان کی رائے تھی کہ ہیلری کے مقابلے میں ڈانلڈ ٹرمپ سب سے کمزور ریپبلکن امیدوار ثابت ہو گا اور اسے ہرانا نہایت آسان ہو گا۔
یہ خیال کیا جاتا تھا کہ کوئی بھی مضبوط ری پبلکن امیدوار جیسا کہ سینیٹر روبیو، گورنر کاسچ یا اس قبیل کا کوئی دوسرا شخص ہیلری کو ہرا سکتا ہے۔ جبکہ انتہا پسند اور ہلکے سمجھے جانے والے امیدواروں جیسا کہ ڈانلڈ ٹرمپ، ٹیڈ کروز یا بین کارسن وغیرہ کو ایسا سمجھا جا رہا تھا جو کہ شور مچا کر لوگ تو اکٹھے کر لیں گے مگر امریکی عوام انہیں مسترد کر دیں گے۔ خاص طور پر ہیلری کلنٹن کے لئے ڈانلڈ ٹرمپ کو ہرانا آسان سمجھا جا رہا تھا۔
ڈی این سی کی رائے میں ہیلری کلنٹن کی ایمیلوں پر ہونے والی ایف بی آئی کی تحقیقات ان کا سب سے زیادہ نازک پہلو تھیں۔ کلنٹن کی کمپین ٹیم کو صرف یہ کرنا تھا کہ میڈیا سے ٹرمپ کی ایسے کوریج کرانی تھی اور اس پر ایسے حملے کروانے تھے کہ عوام کی نظروں میں وہ ریپبلکن صدارتی امیدواروں میں سب سے نمایاں ہو کر سامنے آتا۔
سو ہیلری نے ٹرمپ کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اور ٹرمپ نے جواب دینا شروع کیا۔ ریپبلکن صدارتی امیدواروں کی دوڑ میں سب سے آگے سمجھا جانے والا جیب بش کہیں پیچھے دھول میں گم ہو گیا۔ ریپبلکن امیدواروں کی صدارتی نامزدگی کی دوڑ ڈانلڈ ٹرمپ نے جیت لی۔
اس پر ہیلری کلنٹن اور ڈی این سی نے خود کو خوب مبارک باد دی ہو گی کہ ہمارا منصوبہ سو فیصد کامیاب ہوا، ہم نے ریپبلکن پارٹی کا سب سے نکما حریف منتخب کروا دیا جس کے بیانات اور حرکات ایسی ہیں کہ امریکی کسی صورت بھی اسے صدر منتخب نہیں کریں گے۔
امریکیوں نے بڑے مارجن سے ٹرمپ کو صدر منتخب کر لیا۔ ایسی ڈیموکریٹ ریاستیں جہاں کئی دہائیوں سے کوئی ریپبلکن جیت بھی نہ پایا تھا، وہ بھی ٹرمپ کی جھولی میں آن گریں۔ ہیلری کلنٹن کو ایسا صدمہ لگا کہ انہوں نے اپنے حامیوں سے روایتی خطاب کرنے سے ہی انکار کر دیا۔
ٹھیک ہی محاورہ بنا ہے سیانے کوے کے بارے میں۔ کئی بندے دوسروں کے لئے گڑھا کھودتے کھودتے خود اس میں گر جاتے ہیں۔
- ولایتی بچے بڑے ہو کر کیا بننے کا خواب دیکھتے ہیں؟ - 26/03/2024
- ہم نے غلط ہیرو تراش رکھے ہیں - 25/03/2024
- قصہ ووٹ ڈالنے اور پولیس کے ہاتھوں ایک ووٹر کی پٹائی کا - 08/02/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).