ڈاکٹر یاسمین راشد پر تنقید کرنے کی بجائے ان کی بات کا سیاق و سباق سمجھنا چاہئے: حامد میر


معروف صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا لاہوریوں سے متعلق بیان ایک خاص پس منظر میں ہے اور ہمیں اس پر بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے الفاظ کے چناﺅ میں احتیاط نہیں برتی لیکن مجموعی طور پر وہ یہ بات کر رہی ہیں کہ موت ہمارے سامنے کھڑی ہے اور ہم سمجھ نہیں رہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کے بیان کا ایک خاص پس منظر ہے اور اس پر بات کرنی چاہئے کیونکہ مارچ کا مہینے میں ابھی کورونا وائرس کی جب ابتدا ہوئی تھی تو اس سارے عرصے میں یاسمین راشد بار بار یہ کہتی رہیں کہ پنجاب کے حالات خراب ہو جائیں گے اور لاہور وبائی مرکز بنے گا لیکن ہماری سیاسی لیڈرشپ، خاص طور پر وزیراعظم اور اپوزیشن جماعتیں ایک پیج پر نہیں آ سکیں اور اس وجہ سے کنفیوژن ہوئی۔

حامد میر کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے دفتر میں بہت سے حکومتی ارکان نے کہا ہے کہ یاسمین راشد نے جو کہا، وہ صرف لاہور کے لوگوں پر ہی اپلائی نہیں ہوتا بلکہ ہمارے صوبوں میں بھی یہی حال ہے اور کوئی اسے سیریس نہیں لے رہا۔

حامد میر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے یہ بیان اسی پیرائے میں دیا ہے لیکن الفاظ کے چناﺅ میں ان سے بے احتیاطی ہوئی ہے۔ مجموعی طور پر وہ یہ بات کر رہی ہیں کہ اس وقت موت ہمارے سامنے کھڑی ہے اور ہم اس کا احساس نہیں کر رہے، اسی تناظر میں انہوں نے جہالت کا لفظ استعمال کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments