بریکنگ نیوز: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود سپریم کورٹ کے فل بنچ کے سامنے پیش ہو گئے


آج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایرفرنس کیس کی سماعت میں ایک ڈرامائی موڑ آ گیا جب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود سپریم کورٹ کے فل بنچ کے سامنے پیش ہو گئے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فروغ نسیم کے دلائل کے دوران عدالت سے بات کرنے کی اجازت لی تو اس پر جسٹس عمرعطا بندیال نے ان سے کہا کہ جج صاحب آپ آئے ہیں، تشریف رکھیں۔ فروغ نسیم کا نکتہ مکمل ہونے کے بعد عدالت نے قاضی فائز عیسیٰ کو بات کرنے کی اجازت دی۔ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ قاضی فائزعیسٰی کا مقدمہ نہیں ہم سب کا مقدمہ ہے، عدالت میں بحیثیت درخواست گزار ذاتی حیثیت میں پیش ہو رہا ہوں۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اپنی اہلیہ کا موقف عدالت میں پیش کرنے کی پیش کش کر دی۔ انہوں نے کہا کہ میرے اور میرے خاندان کے ساتھ کیا ہوا، اس میں نہیں جانا چاہتا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ ججز مجھے بچانا چاہتے ہیں۔ ‘ ریفرنس سے پہلے میرے خلاف خبریں چلی، اگر کچھ غلط کہا ہے تو میرے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کریں۔’

انہوں نے کہا کہ مئی کے آخر میں یہ ساری باتیں شروع ہوئیں اور مجھے ریفرنس کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی۔ ‘میری اہلیہ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں موقف پیش کرنا چاہتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ وہ ایف بی آر کو کچھ نہیں بتائیں گی۔’ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی اہلیہ کو ویڈیو لنک کے ذریعے موقف پیش کرنا کا موقع دیا جائے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دس رکنی فل بنچ کے سامنے ذاتی حیثیت میں 15 منٹ تک دلائل دیے۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کا پیغام ججز تک پہنچایا اور کہا کہ میری بیوی ویڈیو لنک پر جائیدادوں کی وضاحت دینا چاہتی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اس بیان کے بعد ججز مشاورت کےلیے اٹھ کر چیمبر کے اندر چلے گئے۔

اس درخواست پر فیصلہ کچھ دیر بعد سنایا جائے گا


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments