ایماندار قیادت


”ڈٹ کے کھڑا ہے عمران خان“ سے شروع ہونے والا کرپشن فری مشن ”میں نہیں چھوڑا گا“ کے فلائی اور سے ہوتا ہوا ”میں مافیا پر ہاتھ ڈالوں گا“ کے ہائی وے سے موڑ کھاتا مافیاز کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر اختتام پذیر ہوا۔ ملک میں کرپشن کو ختم کرنے کا ایجنڈا لئے تبدیلی سرکار برسر اقتدار آئی تو ہنڈسم وزیر اعظم نے تقریر کا آغاز میری قوم گھبرانا نہیں ہے سے کیا۔ ملک کے بڑے بڑے ڈاکوؤں سے پیسا واپس ملک لانے کی تگ و دو میں مصروف عمل میرا کپتان گھر کی صفائی کرنا بھول گیا۔

اب المیہ یہ ہے کہ پہلے آٹا، شوگر اور ادویات مافیاز بے لگام تھے جن سے نپٹنا میری ایماندار حکومت کے بس کی بات نہ تھی اس کے بعد پیڑول مافیا نے سر اٹھا لیا۔ وہ پیڑول جو 26 دن تک دستیاب نہ تھا اور حکومتی وزیر و مشیر جرمانہ و سزا کی باتیں کرتے نہ تھکتے تھے ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور ایک ہی جھٹکے میں 25.58 روپے اضافہ کر دیا۔ پھر کھل جا سم سم کی مانند راتوں رات ہی ہر پیڑول پمپ پر وافر مقدار میں پیڑول دستیاب تھا۔

اس سے بڑا حکومتی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت کیا ہو سکتا ہے۔ پیڑول مافیا کے سامنے بھیگی بلی بن جانا اس خدشے کو جنم دے رہا ہے کہ اب حکومت جس بھی چیز کی قیمتوں کو کم کرے گا مافیاز ان کی شاٹیج پیدا کر کے اپنی من مرضی کے فیصلے مسلط کروایا کرے گی۔ ہمارے نالائق حکمران و وزراء کا معاملہ یہ ہے کہ کسی بھی موضوع پر سوال کیا جائے تو جواب صرف ایک وہ یہ کہ نواز شریف چور تھا اور ہم ایماندار قیادت میں کام کرنے والے صادق و امین ٹیم ہیں۔

ان کی مثال بھی اس ٹریفک وارڈن کی مانند ہے جو مسافر کو یہ کہہ کر رشوت وصول کرتا ہے کہ پیسے جیب میں ڈال دو کیونکہ میں کرپشن کے پیسوں کو ہاتھ نہیں لگاتا۔ خدارا ہم مان چکے کہ پچھلی حکومتیں کرپٹ عناصر پر مشتمل تھی لیکن وہی حکمت عملی اپناء کر آپ بھی کرپشن کر لیں لیکن غریب عوام کو ریلیف دیں۔ ایک کروڈ بیس ہزار لوگ نوکریوں سے فارغ ہو چکے ہیں، شرح نمو منفی میں جا چکی ہے۔ ملکی خسارا بلند ترین سطح پر جا چکا ہے۔

ستم ظریفی یہ کہ بجٹ بھی آئی ایم ایف پیش کرنے لگا ہے۔ فواد چوہدری کا انٹرویو بار بار سماعتوں سے ٹکرا رہا ہے کہ چھ ماہ میں اپنی کارکردگی بہتر بناؤ ورنہ حالات کسی اور سمت میں جا سکتے ہیں۔ اس بات سے قطع نظر کہ یہ کس نے کس کو کہا ہے لیکن اس پر خاصا غور کرنے کی بات ہے ورنہ میری قوم گھبرانا نہیں ہے کی بجائے میرے کپتان آپ گھبرا لیں والی آپشن زیر غور آ سکتی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments