اسلام آباد کے مائی باپ


آج کل شہر اقتدارکالے شیشے والی لینڈ کروزر ہمراہ ڈبل کیبن ویگو کے قبضہ میں لپٹ چکا ہے، شام کے اوقات میں ایف سکس، سیون، ٹین، الیون اور بحریہ ٹاؤن میں یہ رئیس زادے ٹولیوں کی شکل میں ریسلنگ کھیلنے کے انداز سے نکلتے ہیں، ان کے پاس فولادی مکے، لوہے کے راڈز سے لے کر آتشی اسلحہ تک سب تھوک کے حساب سے دستیاب ہوتا ہے، شہر کی شاہرائیں اور سیف سٹی پراجیکٹ ان کی دادا گیری کا چشم دید گواہ ہے، یہ گینگ آپ کو کہیں بھی ٹکر سکتا ہے، اگر آپ نے انہیں راستہ دینے میں توقف کیا تو آپ کی خیر نہیں، انہیں کچھ بھی کہنا کسی کے بس کا کام نہیں۔

ان میں کئی گاڑٰیوں کے نمبر بھی سرکاری ہوں گے، مکمل سیاہ شیشوں کے ساتھ ہر گاڑی میں لگی پولیس لائٹس قانون کا منہ چڑا رہی ہوتی ہیں، ان میں سے کئی تو سرکاری افسران کے بے لگام فرزندان ہوتے ہیں جنہیں والدین نے شہر میں دادا گیری کا لائسنس دیا ہوتا ہے۔ اسلام آباد کے چوک چوراہوں پر کھڑے پولیس اہلکار ان مافیاز سے بخوبی آگاہ ہوتے ہیں کیونکہ شہر کے مائی باپ سب سے پہلے بڑے بڑے افسران سے ان اہلکاروں کو فون کر کے دباتے ہیں۔

شہر اقتدار کی اس ملیشیا فورس سے نہ صرف یہاں کے رہائشی بلکہ سینئیر افسران جن کا تعلق پولیس، ضلعی انتظامیہ سمیت کئی طاقتور گروپس سے ہے وہ بھی خوف کا شکار ہیں۔ یہاں کئی ایماندار افسران بھی ہیں لیکن انہیں بھی یہاں کے مائی باپوں کے سامنے ہتھیار ڈالنا پڑتے ہیں، انکار پھر وہی حال ہوتا ہے جو آئی جی جان محمد کا ہوا تھا، یہاں کے بڑے بڑے کاروباری حضرات قانون کو تگنی کا ناچ نچاتے ہیں۔ یہاں اگر غلطی سے کوئی افسرکسی مافیا پہ ہاتھ ڈال دے تو بس یہاں کے مائی باپوں کے تحفظ کے لیے شہر متحرک ہو چکا ہوتا ہے، اور یوں زندگی بھر کے لیے ان مائی باپوں کے سامنے قانون گھٹنے ٹیک دیتا ہے، کچھ سال قبل ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار بتا رہے تھے کہ انہوں نے سگنل توڑنے پر گاڑی روکی، صاحب خاصے غصے میں آئے اور فون ملا کے دے دیا، موبائل کی سکرین پر نظر پڑی تو ششدر رہ گیا کیونکہ دوسرے فون پہ وزیر داخلہ صاحب خود موجود تھے، جوان کے مطابق گاڑی تو چھوڑ دی لیکن آپ اندازہ کریں ان مائی باپوں کی جڑیں کتنی مضبوط ہیں، دو سو کا چالان ہونے پر بھی منسٹرز کالیں کرتے ہیں، شہر کے مافیاز نے اپنی دادا گیری کے جھنڈوں کی گہرائی مزید بڑھا دی ہے۔

پولیس مقدمات درج کر کے گرفتاریاں بھی کرتی ہے لیکن جب تک یہ نظام ان کی فرعونیت کا چیلنج قبول نہیں کرے گا تب تک اسلام آباد کی آزادی ناممکن ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).