افق سے قمر ابھرا، گیا دور گراں خوابی


\"adnan-khan-kakar-mukalima-3\"

ملت اسلامیہ اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہی ہے۔ بھارت میں مسلم کش مودی ہے، امریکہ میں مسلم دشمن ٹرمپ آ گیا ہے، برما میں آنگ سان سوکی مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہے۔ ملت اسلامیہ کی اندرونی صفوں میں خوارج نے دہشت گردی کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ ایسے میں جب کسی طرف سے امید کی کوئی کرن دکھائی نہیں دے رہی تھی اور ہر طرف مایوسی کی گہری تاریکی چھائی ہوئی تھی تو خدا کو امت مسلمہ کی حالت پر رحم آیا اور ایک ایسا قمر طلوع ہوا جس کی روشنی سے اب امت کا ہر دن عید اور رات شب برات ہو گی۔

رمضان میں جسمِ انسانی پر کیا کیا سختیاں ہوتی ہیں۔ سورج آگ برسا رہا ہوتا ہے۔ درجہ حرارت پچاس ڈگری سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ لو کے تھپیڑے ہر مسلمان کو جھلسا رہے ہوتے ہیں۔ نواز شریف صاحب نے سولہ سولہ گھنٹے بجلی بند کی ہوتی ہے۔ ایسے میں انتیس سخت دن گزر جاتے ہیں تو مغرب کے وقت سب اہل نظر اپنی اپنی منڈیروں پر چڑھ کر آسمان کو تکتے ہیں کہ آسمان پر قمر دکھائی دے اور ان کی عید ہو۔ کل جناب نواز شریف صاحب نے جب یہ اعلان کیا کہ انہوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو سپہ سالارِ لشکر اسلام مقرر کر دیا ہے، تو بخدا ان کے ہاتھ چومنے کو جی چاہا۔ ہم پاکستانیوں کی تو عید ہو گئی ہے۔ ویسے تو آپ سب پاکستانی بہن بھائیوں کو یہ حق الیقین ہو گا ہی کہ سارے سیاستدان کرپٹ ہوتے ہیں بلکہ فرعون بھی ہوتے ہیں، مگر ہم جانتے ہیں کہ خدائے بزرگ و برتر فرعون کے ہاتھوں بھی موسی کی پرورش کروانے پر قادر ہے۔

\"army-chiefs\"

اگر سنہ 71 کے سقوط ڈھاکہ کے بعد کے پاکستان کے سپہ سالاروں پر نگاہ دوڑائی جائے تو ایک دلچسپ معاملہ سامنے آتا ہے۔ آپ پہلے سپہ سالاروں کے ناموں پر غور کریں: ٹکا خان، محمد ضیا الحق، مرزا اسلم بیگ، آصف نواز جنجوعہ، عبدالوحید کاکڑ، جہانگیر کرامت، پرویز مشرف، اشفاق پرویز کیانی، رانا راحیل شریف اور اب قمر جاوید باجوہ۔ آپ نے نوٹ کیا کہ جنرل قمر سے پہلے صرف تین سپہ سالار ایسے ہیں جن کے نام عربی زبان میں ہیں؟ یعنی جنرل محمد ضیا الحق، جنرل آصف نواز جنجوعہ اور جنرل رانا راحیل شریف۔

تاریخ پاکستان کو دیکھیں تو جنرل ضیا الحق کا دور اس کا سنہرا ترین باب دکھائی دیتا ہے۔ اس دور میں نہ صرف ہم نے ایک سپر پاور کو شکست دے کر کفار کے دلوں میں اپنا دبدبہ قائم کیا، بلکہ دنیا فتح کرنے کو مجاہدینِ اسلام کے خراسانی لشکر بھی تیار کر لیے تھے۔ دنیا بھر سے ڈالروں اور مجاہدین کی پاکستان کی مقدس سرزمین پر برسات ہونے لگی تھی۔ حتی کہ جنرل ضیا الحق کے دبدبے کا یہ عالم تھا کہ ان کے حکم پر اسرائیل تک نے مجاہدین کے لئے گدھوں کی مسلسل سپلائی کر بندوبست کیا۔ مگر بدقسمتی سے امریکی سازش نے جنرل ضیا الحق کو شہید کر دیا اور ان کی جگہ مرزا اسلم بیگ حکمران بنے، جن کے نام میں ہی غیر عربی حرف یعنی گ آتا ہے۔ ناموں کے حروف اور اعداد کا انسان کی شخصیت پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ اپنے نام کی وجہ سے ایرانی اثر میں تھے۔ جنرل آصف نواز کو فرشتہ اجل نے اتنی مہلت ہی نہ دی کہ امت کی خدمت کر سکتے، وہ تو بس کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن ہی کر سکے۔ پھر غیر عربی حروف کے نام والے سپہ سالاروں کا تاریک دور شروع ہوا، اور ایسے ناموں کی تاثیر سے ہم آپ کو پہلے ہی آگاہ کر چکے ہیں۔

\"raheel-sharif-gilgit\"

خدا نے پاکستان پر رحمت کی اور جنرل رانا راحیل شریف کو سپہ سالار مقرر کیا گیا۔ ہم قارئین کو یاد دلاتے چلیں کہ وہ ابھِی ریٹائر نہیں ہوئے ہیں اور ان کے ہاتھ میں ڈنڈا موجود ہے۔ ان کے دور میں پاکستان نے خوارج کو عبرتناک شکست دی اور عساکر پاکستان کا دبدبہ ایسا ہوا کہ ادھر عرب شریف کے شاہوں نے بھی درخواست کی کہ جنرل راحیل شریف ادھر اپنے جیوش لے کر جائیں اور ان کی مدد کریں۔ مگر ان کو مہلت نہ مل پائی کہ عرب شریف پر توجہ کر سکتے۔

اب جنرل قمر جاوید باجوہ آئے ہیں تو اپنے عربی نام کی برکت سے ہی وہ بھارت، افغانستان، ایران، عراق، شام وغیرہ کے علاقوں میں وہ فتح و نصرت کے جھنڈے گاڑیں گے اور بدامنی ختم کریں گے۔ ہمیں توقع ہے کہ جنرل ضیا الحق کی طرح وہ بھی ہر مہینے اپنی بیٹریاں چارج کروانے کے لئے عمرہ کیا کریں گے اور جنرل ضیا الحق کے چھوڑے ہوئے مشن اور مجاہدین کا بندوبست کریں گے۔

\"qamar-javed-bajwa3\"

باجوہ قبیلے کے متعلق عام غلط فہمی یہ پائی جاتی ہے کہ وہ مقامی ہندوستانی نسل کے جاٹ ہیں اور سورج بنسی راجپوتوں کی ایک شاخ ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے آرمی چیف بننے کے بعد ہم نے تحقیق کی ہے تو معلوم ہوا ہے کہ باجوہ قبیلے کا تعلق اصل میں جزیرہ نمائے عرب کے صحرائے ربع الخالی سے ہے اور یہ قبیلہ محمد بن قاسم کے لشکر میں شامل ہو کر ہندوستان آیا تھا۔ ان افراد کی پرجلال شخصیت اور سورج کی طرح روشن چہرے دیکھ کر مقامی لوگوں نے ان کو سورج بنسی کہنا شروع کر دیا۔ کیونکہ یہ شمشیر کے دھنی تھے تو رفتہ رفتہ راجپوت مشہور ہو گئے۔ یوں پاکستان کے بانیوں کا نام لیا جائے تو باجوہ قبیلے کے لوگوں کو اس فہرست میں شامل کرنا لازم ہے۔ مطالعہ پاکستان پڑھنے والا ہر شخص اس بات سے واقف ہے کہ محمد بن قاسم کے ساتھیوں نے ہی پاکستان بنایا تھا۔

قمر کا معاملہ تو ہم بتا چکے ہیں کہ ماہ بدر کو کہتے ہیں جو گھپ اندھیروں میں راستہ دکھاتا ہے۔ باجوہ قبیلے کی بات بھی ہو گئی کہ اصل میں یہ عرب ہیں اور پاکستان کے بانیوں میں شامل ہیں۔ اب لفظ جاوید کا ذکر ہو جائے۔ جاوید فارسی کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے ہمیشہ رہنے والا، زندہ جاوید، جاوید اقبال۔

اب جنرل \"qamar-javed-bajwa4\"قمر جاوید باجودہ صاحب کا نام عربی حروف میں ہے اور اس میں ایک بھی عجمی لفظ شامل نہیں ہے، ان کا قبیلہ پاکستان کا بانی ہے، اور وہ امت مسلمہ کے لشکر کے سپہ سالار مقرر ہوئے ہیں تو انشاءاللہ ان کا نام ہمارے اینکر اور کالم نگار زندہ جاوید کر دیں گے۔ اپنی حکمت اور دور اندیشی سے مستقبل میں دیکھ لینے حکیم الامت شاعر مشرق علامہ اقبال رحمت اللہ علیہ نے درست ہی تو فرمایا تھا کہ

دلیل صبح روشن ہے ستاروں کی تنک تابی
افق سے قمر ابھرا، گیا دور گراں خوابی

نوٹ: امید ہے کہ دوسرے اہم اینکر اور صحافی حضرات اس اہم مضمون کی اہم ترین ریسرچ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان نکات کو مزید پالش کریں گے اور ربع الخالی میں موجود باجوہ قبائل کا آبائی قریہ بھی کھوج نکالیں گے۔ کوئی اچھا محقق اگر محنت کرے تو سید پرویز مشرف کے بعد سپہ سالاروں کی فہرست میں ایک اور سید کا اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ نیز دیبل میں ایک مسجد کا ذکر بھی ہم نے نسیم حجازی کے ایک ناول میں پڑھا تھا جسے دیبل کا مندر ڈھا کر اس کی جگہ تعمیر کیا گیا تھا اور اس کا نام غالباً مسجد باجوائی اولٰی تھا۔ اس پر بھی کوئی ساتھی تحقیق کرے تو مناسب ہو گا۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments