کیا فضائی آلودگی سگریٹ نوشی سے زیادہ مہلک ہے؟
پھیپڑوں کی بیماریاں، سرطان یا کینسر، امراض قلب اور سٹروک ان سب بیماریوں کا تعلق فضائی آلودگی سے بتایا جا رہا ہے یہاں تک کہ اسے نئی طرز کی سگریٹ نوشی کہا جانے لگا ہے۔
سوال یہ ہے کہ اس سے ہماری اوسط عمر کتنی کم ہو رہی ہے؟
سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے مطابق فضائی آلودگی کی وجہ سے ہماری زندگیوں میں سے دو اعشاریہ نو برس کم ہو رہے ہیں۔ یہ شرح پہلے کی نسبت دو گنا ہے اور تمباکو نوشی کے مقابلے میں بھی زیادہ ہے۔
کارڈیو وسکیولر ریسرچ جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دعوی کیا گیا ہے کہ عمر میں اوسط کمی ہر قسم کے تشدد اور جنگوں کی وجہ سے متوقع عمر میں کمی سے 10 گنا زیادہ ہے۔
تحقیق کاروں کے مطابق فضائی آلودگی کی وجہ سے اموات سگریٹ نوشی سے منسلک بیماریوں سے ہونے والی اموات سے بڑھ سکتی ہیں۔
انھوں نے شماریاتی ماڈلنگ کے تازہ ترین طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے 2015 میں اوسط عمر میں کمی اور اموات کی شرح کا حساب لگایا اور یہ بات سامنے آئی کے فضائی آلودگی کی وجہ 88 لاکھ اضافی اموات واقع ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق تمباکو کے استعمال سے دنیا بھر میں سالانہ 82 لاکھ اموات واقع ہوئیں۔ ان میں 70 لاکھ سے زیادہ اموات سگریٹ نوشی اور اسی اقسام کی مصنوعات سے ہوئیں۔
’عالمگیر وباء’
فضائی آلودگی کے اثرات امراض قلب اور تنفسی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔ اس کا ہماری زندگی اور صحت پر مختلف طریقوں سے اثر ہوتا ہے۔
مائنز یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے پروفیسر ٹامس مونزل اور اس تحقیق کے شریک مصنف نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمارے نزدیک نتائج دکھاتے ہیں کہ فضائی آلودگی ایک عالمگیر وبا ہے۔’
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’پالیسی تشکیل دینے والے اور طبی کمیونٹی کو اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔’ ٹامس مونزل نے مزید یہ بھی کہا کہ پچھلی دہائیوں میں فضائی آلودگی پر سگریٹ نوشی کی نسبت کم توجہ دی گئی۔
مونزل اور ان کے ساتھی تحقیق کار کہتے ہیں کہ متوقع عمر میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے اگر معدنی ایندھن کے اخراج میں کمی لائی جائے۔ اُن کے مطابق اوسط عمر میں ایک سال کے اندر اضافہ ہوسکتا ہے اگر اخراج کو سفر تک لے آئیں۔
علاقائی اور قومی نقصان
ماہرین نے لمبے عرصے تک فضائی آلودگی سے متاثر ہونے والے افراد کی متوقع عمر میں کمی کا علاقائی اور قومی سطح پر بھی جائزہ لیا۔ مشرقی ایشیا میں متاثرہ آبادی کی اوسط عمر میں تقریباً 4 سال کمی واقع ہوئی۔ افریقی ملک چاڈ میں یہ شرح 7 سال تھی جبکہ لاطینی امریکہ کے ملک کولمبیا میں 0.37 ہے جو چار مہینوں سے ذرا زیادہ بنتی ہے۔
انسانی سرگرمیوں کے باعث آلودگی
تحقیق میں انسانوں اور فطرت دونوں کی جانب سے آلودگی میں اضافے کی وجوحات پر نظر ڈالی گئی جن میں آلودگی کے وہ ذرائع بھی شامل ہیں جن سے بچنا ممکن نہیں اس میں صحراؤں سے اُٹھنے والی دھول اور جنگل کی آگ سے اخراج شامل ہیں۔
تحقیق کے مطابق دنیا میں قبل از وقت اموات میں سے دو تہائی انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ہیں۔ ٹامس مونزل کے مطابق یہ تعداد زیادہ کمائی کرنے والے ممالک میں بڑھ کر 80 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔
اُن کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا بھر میں 55 لاکھ قبل از وقت اموات سے بچا جا سکتا ہے۔ تحقیق کاروں کے جائزے کے مطابق فضائی آلودگی چھ بیماریوں کی وجہ بن سکتے ہیں جن میں ہائی بلڈ پریشر اور پھیپڑوں کا کینسر شامل ہیں۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ امراض قلب عمر میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ہوتے ہیں جس کے بعد نظام تنفس کے انفیکشن اوسط عمر میں کمی کی وجہ بن رہے ہیں۔
تحقیق کے ایک اور شریک مصنف جاس لیلیویلڈ کا کہنا ہے کہ ’جب ہم نے بیماریوں میں آلودگی کے کردار پر نظر ڈالی تو ہمیں امراض قلب پر اس کے اثرات سب سے زیادہ ملے۔ یہ بالکل سگریٹ نوشی سے ہونے والے اثرات کی طرح تھے۔ فضائی آلودگی خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتی ہے جو تنفسی دباؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ نتیجتاً بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتا ہے اور ذیابیطس، سٹروک، ہارٹ اٹیک، اور دل بند ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بڑی عمر کے افراد کو زیادہ خطرہ
تحقیق کاروں کو یہ بھی معلوم ہوا کہ آلودگی بڑی عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ ان کے اندازے کے مطابق دنیا بھر میں آلودگی کی وجہ سے پیش آنے والی اموات میں سے 75 فیصد ساٹھ سال سے بڑی عمر کے افراد میں ہوتی ہے۔
رپورٹ میں شامل حقائق پر تبصرہ کرتے ہوئے اکسفورڈ یونیورسٹی کے سینیئر ماہر وبائیات سمیول کائے جو اس تحقیق کا حصہ نہیں تھے کہتے ہیں کہ ’یہ ظاہر کرتی ہے کہ فضائی آلودگی دنیا بھر میں صحت عامہ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کوئی چھپی ہوئی بات نہیں کہ فضائی آلودگی نیا تمباکو ہے اور اس کے صحت پر اثرات کافی واضح ہیں۔ سمیول کائے نے مزید یہ بھی کہا کہ ’حکام کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں کو سائنس پر مبنی پالیسی کے ذریعے محفوظ رکھا جائے۔’
- مختار انصاری کی موت: انڈیا میں انڈر ورلڈ کا بڑا نام جنھیں جیل میں ’زہر دیے جانے‘ کا ڈر تھا - 29/03/2024
- ماں بیٹی کے ملاپ کی کہانی: ’میں 17 سال بعد بیٹی کو دیکھ کر دوبارہ زندہ ہو گئی‘ - 29/03/2024
- شیاؤمی: چینی سمارٹ فون کمپنی نے الیکٹرک کار متعارف کروا کر کیسے ٹیسلا اور ایپل دونوں کو ٹکر دی - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).