”امریکہ میں اب سمندر طوفان“ سیلی ”


امریکہ ان دنوں قدرتی آفات کی زد میں ہے، کبھی آسمان سے ہزاروں بجلیاں گرنے کا واقعہ رونما ہوتا ہے تو کبھی آگ کے گولے برستے ہیں۔ ابھی امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں آنے والے سمندری طوفان کے باعث نقصان کا ازالہ نہیں ہوا تھا کہ ایک نئے سمندری طوفان نے امریکہ میں تباہی مچا کر رکھ دی ہے۔ اس سمندری طوفان کو ”سیلی“ کا نام دیا گیا ہے۔ ”سیلی طوفان“ اب تک کا خطرناک ترین سمندری طوفان کہا جا رہا ہے جس نے امریکا میں بدھ کی صبح الاباما کے ساحل سمندر سے ٹکرانے کے بعد تباہی مچا رکھی ہے۔

سمندری طوفان کے باعث سمندر میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے جس سے سیلاب کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ نیشنل ہیریکین سینٹر (این ایچ سی) کی رپورٹ کے مطابق یہ کیٹیگری ٹو کا سمندری طوفان ہے جس کی وجہ سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آندھی چل رہی ہے جس سے بجلی کے کھمبے گر گئے اور فلوریڈا، نینسیپی اور الاباما میں پانچ لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔ طوفان اس قدر شدید تھا کہ درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، مکانوں کی چھتیں اڑ گئیں اور سڑکیں کئی فٹ پانی میں ڈوبنے سے ٹریفک کی روانی بھی معطل ہو گئی۔ طوفان کی وجہ سے خاص طور سے ریاست الاباما اور فلوریڈا میں زبردست نقصان پہنچنے کا مزید خدشہ ہے جبکہ بعض مقامات پر تین فٹ تک بارش ہو سکتی ہے۔

الاباما کے میئر ٹونی کینن کے مطابق الباما کے مطابق کم از کم 50 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے جبکہ ابھی بھی کچھ لوگ محفوظ مقامات تک نہیں پہنچ سکے ہیں کیوں کہ ان کے اطراف میں کافی زیادہ پانی بھرا ہوا ہے لیکن وہ اپنے گھروں میں محفوظ ہیں اور جیسے ہی پانی کی سطح کم ہوگی ہم انہیں وہاں سے نکال لائیں گے ادھر فلوریڈا کے علاقے پنساکولا میں حکام کی رپورٹ کے مطابق کم از کم 377 لوگوں کو سیلاب زدہ علاقوں سے بچا لیا گیا ہے۔

جبکہ نیشنل گارڈ کے اراکین امدادی کاموں میں مدد دینے کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ حکام نے پنساکولا سمیت اسکامبیا کاؤنٹی میں تین روز کے لیے صبح سے شام تک کے کرفیو کا اعلان کرتے ہوئے لوگوں کو بلا ضرورت گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت دی ہے۔ اسکامبیا کاؤنٹی کے شیرف ڈیوڈ مورگن کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے مزید ہزاروں افراد کو نقل مکانی کے لیے مجبور ہونا پڑے گا۔ سمندری طوفان کے باعث پیدا ہونے والی خطرناک صورتحال پرالا باما اور میسیسیپی کے گورنروں نے اپنی اپنی ریاستوں میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے۔

الاباما کے گورنر کے آئیوی نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ ہمیں زبردست سیلاب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور غالباً ً یہ اب تک کا ریکارڈ ہوگا۔ پانی کی سطح جتنی زیادہ بلند ہوگی، جان اور مال کے نقصان کا خدشہ اتنا ہی زیادہ رہے گا۔ ان سب حالات کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حالات قابو میں ہونے کے بیانات دے رہے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق موجودہ سمندری طوفان ”سیلی“ ان پانچ سمندری طوفانوں میں سے ایک ہے جو اس وقت بحر اٹلانٹک میں سرگرم ہے۔ ماہرین موسمیات نے انکشاف کیا ہے کہ اس طرح کا طوفان ستمبر 1971 میں بھی آیا تھا۔ امریکی جریدے کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ اگست کے اواخر میں امریکہ میں آنے والے سمندری طوفان لارا کی وجہ سے لوزیانا اور ٹیکساس میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکہ کی شمال مغربی ریاست فلوریڈا میں 2018 میں اسی طرح کا ایک بڑا سمندری طوفان ”مائیکل“ آیا تھا جبکہ اس سال امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ”لورا“ کے باعث تیل کی قیمتیں گزشتہ پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گئی تھیں۔ موجودہ سمندری طوفان ”سیلی“ بھی تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہوگا جس سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں بڑھیں گی جبکہ تیل کی سپلائی روکنے کی وجہ سے امریکہ کو نقصان بھی برداشت کرنا پڑے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).