کورونا وائرس سے مقابلے کے لیے پاکستان میں ویکسین کی آزمائش کا آغاز: این سی او سی


وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت اور کووڈ 19 کے فوکل پرسن ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان ان گنے چنے ممالک میں شامل ہو گیا ہے جہاں کورونا وائرس کے علاج کے لیے ویکسین کے ٹرائل کا آغاز ہو چکا ہے۔

اسلام آباد میں منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں بڑا اہم قدم ہے اور امید ہے کہ محفوظ ویکسین کی مدد سے نہ صرف پاکستانی شہری بلکہ دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی مدد ہو سکے گی۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل انسٹٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سربراہ میجر جنرل عامر اکرام نے بتایا کہ یہ تین مرحلوں پر مشتمل ٹرائل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجود مرحلے میں اگلے چار سے چھ ہفتوں میں آٹھ سے دس ہزار افراد کو ویکسین دی جائے گی اور ان کا بارہ ماہ تک جائزہ لیا جائے گا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ یہ ویکیسن انتہائی محفوظ ہے اور چین میں حکومت نے اسے سکیورٹی حکام کو دیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یہ ویکیسن انگلینڈ میں آکسفورڈ یونی ورسٹی کی جانب سے تیار کی گئی آسٹریک زینیکا ویکسین سے ملتی جلتی ہے۔

اسی حوالے سے مزید پڑھیے

کورونا وائرس: پاکستان میں پہلی بار چینی ویکسین کی انسانی آزمائش

چین میں سرکاری اہلکاروں پر کورونا ویکسین کے ’خفیہ تجربے‘

کورونا ویکسین سے متعلق جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کی حقیقت

واضح رہے کہ اگست میں پاکستان نے پاکستان نے کووڈ 19 کی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش کی منظوری دی تھی اور چین کی دو کمپنیاں حکومت پاکستان کے اشتراک سے اس ویکسین کی تیاری پر کام کر رہی ہیں۔

گذشتہ ماہ نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی ویکیسن کا پاکستان میں یہ پہلا کلینیکل ٹرائل ہوگا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی موجود صورتحال

دوسری جانب تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال کافی حد تک قابو میں ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں میں 582 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔

اگرچہ یہ اضافہ بہت زیادہ نہیں تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ گذشتہ کچھ روز سے متاثرین کی تعداد میں کچھ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور خاص طور پر سندھ اور بلوچستان میں کیسز میں کچھ حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے۔

پاکستان میں ٹیسٹنگ کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور گذشتہ روز پاکستان نے سب سے زیادہ ٹیسٹس کا نیا ریکارڈ قائم کیا جب ملک بھر میں 36155 ٹیسٹس کیے گئے۔

ملک میں اب تک مجموعی متاثرین کی تعداد 306886 ہوچکی ہے جس میں سے 293159 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں اور 6424 افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے جس میں سے گذشتہ روز ہلاک ہونے والے چار افراد بھی شامل ہیں۔

انسانوں پر ویکسین کے ٹرائلز

اس سے پہلے آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے بنائی گئی کورونا وائرس کی ویکسین کے بھی انسانی ٹرائل کیے گئے جن کے ابتدائی نتائج کو بظاہر محفوظ اور مدافعت کے نظام کو بیماری کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانے والا پایا گیا۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کا تجربہ 1077 افراد پر کیا گیا اور انھیں انجیکشن لگائے گئے تاکہ وہ اپنے جسم میں اینٹی باڈیز اور وائٹ بلڈ سیل بنائیں جو کورونا وائرس کا مقابلہ کر سکیں۔

ویکسین کیسے کام کرتی ہے؟

اس ویکسین کو جنیاتی طور پر تبدیل کیے گئے ایسے وائرس سے بنایا جا رہا ہے جو بندروں کو نزلہ زکام میں مبتلا کرتا ہے۔

اس وائرس کو بہت زیادہ تبدیل کیا گیا ہے تا کہ یہ انسانوں کو بیمار نہ کر سکے اور یہ دیکھنے میں کورونا وائرس جیسا ہو جائے۔

سائنسدانوں نے ایسا کرنے کے لیے کورونا وائرس کے جسم میں نوکوں کی طرح نکلے ہوئے پروٹین کی جننیاتی خصوصیات کو اس ویکسین میں منتقل کیا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ویکسین کورونا وائرس سے ملتی جلتی ہوگی اور انسانوں کا مدافعتی نظام یہ سیکھ لے گا کہ کورونا وائرس پر کیسے حملہ کرنا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp