نیا چیف پرانے فین


\"zafarullah-khan\"

ایک زمانے میں لوگ فنکاروں، اداکاروں، گلوکاروں، کھلاڑیوں کے فین ہوا کرتے تھے۔ سیاست میں لوگ کارکن، ہمدرد، سپورٹر یا ووٹر ہوا کرتے تھے۔ اب زمانے کے رواج بدل گئے۔ اب لوگ کسی جنرل صاحب کے فین ہوتے ہیں۔ سیاست، انصاف اور کار حکومت تینوں کسی جنرل صاحب کے سپرد کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس کارخیر کے لئے پورے ادارے کا نام استعمال کرتے ہیں۔ جو ان کی اس کارخیر میں مخالفت کرے اسے پہلے فوج کا غدار ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر ملک سے غداری کے فتوے بانٹنا شروع کر دیتے ہیں۔ ریٹائر ہونے والے جنرل راحیل کے معاملے میں ان فینز نے یہ کام بڑی تندہی سے کیا۔

بات کچھ اتنی مشکل بھی ہے مگر کہنی مشکل بنا دی گئی ہے۔ اگرآپ ہمیں بتائیں گے کہ آپ بھگت سنگھ کے فین ہیں (اگر لائل پور کے بھگت سنگھ کا فین ہونا کسی غداری کے زمرے میں نہیں آتا) تو کسی کو کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔ آپ ٹام کروز کے فین ہیں۔ جانی ڈ یپ کے فین ہیں۔ آفریدی کے فین ہیں۔ عامر خان یا شاہ رخ خان فین ہیں۔ حمزہ عباسی کے فین ہیں یا راحت و عاطف کے، یہ آپ کا حق ہے۔ آپ راشد منہاس کے فین ہو سکتے ہیں۔ آپ عزیز بھٹی کے فین ہو سکتے ہیں۔ آپ حوالدار لالک جان کے فین ہو سکتے ہیں۔ میں بھی ہوں۔ آپ مجھے کہیں کہ میں سرحد پر کھڑے سپاہی کا فین ہوں تو میں عرض کروں گا کہ میں سرحد پر کھڑے سپاہی کا فین تو ہوں ہی، صبح سے شام تک سڑک پر کھڑے حوالدار کا بھی فین ہوں۔ بجلی کے کھمبے سے لٹکتے لائن مین کا بھی فین ہوں۔ سوئی لگاتی، زخم صاف کرتی، پٹی باندھنے والی نرس کا بھی فین ہوں۔ مگر کسی جنرل صاحب کا فین ہونا سمجھ میں نہیں آتا۔

آپ لبرل ہو سکتے ہیں۔ آپ سیکولر ہو سکتے ہیں۔ آپ فری مارکیٹ اکانومی کے سپورٹر ہو سکتے ہیں۔ آپ سوشلسٹ ہو سکتے ہیں۔ آپ مذہبی سیاست کے علمبردار ہو سکتے ہیں۔ آپ لیفٹ کے یا رائٹ ہیں یاآپ کسی اور نظام فکر پر کھڑے ہو سکتے ہیں۔ ہمارا آپس میں نظری و فکری اختلاف تو ممکن ہے مگر ہمیں کوئی بھی فکر اپنانے کا آپ کا بنیادی حق ایک دوسرے کے لئے بہر حال تسلیم کرنا ہو گا تاکہ سماج میں ایک سمجھوتے ساتھ امن سے رہا جا سکے۔

مدعا یہ بھی نہیں ہے کہ راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کے بعد میں اپنا نام ان غازیوں میں لکھوانا چاہتا ہوں جن پر پچھلے دو ہفتے میں راحیل شریف کی غلطیاں الہام ہوئی ہیں اور انہوں نے کالموں پر کالم سیاہ کر دیے تاکہ کل کے سند رہے۔ اس الزام سے برات کے لئے آپ البتہ راحیل شریف کی جگہ اسلم بیگ سمجھ لیں، پرویز مشرف سمجھ لیں یا قمر باجوہ سمجھ لیں۔ بات ایک ہی ہے۔ اصولی بات یوں ہے کہ فوج سے بذات ہمارا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ یہ ہماری فوج ہے اور ہم اس کو مضبوط اور پیشہ ور فوج کے طور پر دیکھنے کی آرزو رکھتے ہیں۔ ہمارا اختلا ف یہ ہے کہ اس ادارے کے چار آمروں نے حکومت پر غیر آئینی اور غیر قانونی قبضہ کیا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک کے آئین نے جس ادارے کا جو مقام مقرر کیا ہے وہ اسی دائرے کے اندر رہتے ہوئے اپنے فرائض منصبی ادا کرے۔ ملک کے حکمران کا چناؤ پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ کے ارکان منتخب کرنے کا اختیار اس ملک کے عوام کو حاصل ہے۔ جو بھی عوام کے اس بنیادی حق پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے گا ہم اس کی مزاحمت کرتے رہیں گے۔

عرض یہ ہے کہ یا تو آپ ہمیں بتائیں کہ آپ کسی جسٹس کے فین ہیں۔ کسی آئی جی پولیس کے فین ہیں۔ چیئرمین ریلوے کے فین ہیں۔ چلیے کسی ایڈمرل کے فین ہیں ہوتے کسی ائیر چیف کے فین ہوتے تو بات سمجھ میں بھی آتی۔ آپ صرف جنرل صاحب کے فین ہوتے ہیں اور جب وہ ریٹائر ہو جائے تو اس کے بائیں کاندھے کے فرشتے کو اس کی برائیوں کی لسٹ پکڑا کر نئے جنرل فین ہو جاتے ہیں۔ تو بھائی! اس میں ہمیں لوچا لگ رہا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ آپ انصاف کے نام پر پارلیمنٹ کے درپے ہو نا چاہتے ہیں۔ آپ احتساب کے نام پر عوام سے حق رائے دہی کا اختیار کسی نا کسی صورت چھیننا چاہتے ہیں۔ آپ اور کچھ نہیں کر سکتے تو کم از کم صبح نہار منہ چار بادام ضرور کھایا کریں تاکہ آپ کا حافظہ سلامت رہے اور آپ کو گزشتہ کل کا اپنا کہا لکھا تو یاد رہے۔

ظفر اللہ خان
Latest posts by ظفر اللہ خان (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

ظفر اللہ خان

ظفر اللہ خان، ید بیضا کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ زیادہ تر عمرانیات اور سیاست پر خامہ فرسائی کرتے ہیں۔ خیبر پختونخواہ، فاٹا، بلوچستان اور سرحد کے اس پار لکھا نوشتہ انہیں صاف دکھتا ہے۔ دھیمے سر میں مشکل سے مشکل راگ کا الاپ ان کی خوبی ہے!

zafarullah has 186 posts and counting.See all posts by zafarullah

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment (Email address is not required)
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments