آصف علی زرداری: منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت چھ ملزمان پر فرد جرم عائد


آصف علی زرداری

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت چھ ملزمان پر منی لانڈرنگ کے مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی ہے، تاہم ملزمان نے فرد جرم سے انکار کیا ہے۔

پیر کے روز احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے منی لانڈرنگ سے متعلق دائر ریفرنس کی سماعت کی تو سابق صدر اصف علی زرداری اور فریال تالپور کے علاوہ عبدالغنی مجید اور عبدالمجید سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

احتساب عدالت کے جج نے ملزمان کی موجودگی میں منی لانڈرنگ کے ریفرنس میں فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

عدالت نے ملزمان کے خلاف پارک لین ریفرنس اور ٹھٹہ واٹر سپلائی کے ریفرنس میں عدالتی کارروائی پانچ اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔

سماعت میں کیا ہوا؟

سماعت کے دوران پارک لین ریفرنس اور ٹھٹہ واٹر سپلائی ریفرنس میں چار ملزمان غیر حاضر تھے۔ احتساب عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ملزمان کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اے پی سی کا آنکھوں دیکھا حال

فوج اور سیاست: سہیل وڑائچ کا کالم

اے پی سی کا مطالبہ: اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت بند کرے

اس سے قبل جب ریفرنس کے بارے میں عدالتی کارروائی شروع ہوئی تو آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے کیس میں سندھ حکومت کی پیروی کر رہے ہیں لہذا سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی جائے۔

وقفے کے بعد بھی جب فاروق ایچ نائیک احتساب عدالت میں نہ پہنچے تو احتساب عدالت کے جج نے ملزمان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی جبکہ دو ملزمان جو اس وقت گرفتار تھے، کے وکلا کو فرد جرم کی کاپیاں فراہم کی گئیں۔

پاکستان

واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس، جس کو بعد ازاں ’میگا منی لانڈرنگ‘ کا نام دیا گیا تھا، کراچی کی بینکنگ کورٹ میں زیر سماعت تھا اور بعد میں سپریم کورٹ نے اس مقدمے کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کر دیا تھا اور نیب کو اس معاملے کی تحقیقات کر کے ریفرنس دائر کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

احتساب عدالت میں دائر کیے گئے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں استغاثہ کے 69 گواہان ہیں جن میں سے تین گواہوں کو 13 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ سمیت دیگر یفرنس میں بریت کی درخواستیں دائر کی ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت آصف علی زرداری کی بریت کی درخواستیں مسترد کر چکی ہے۔

پیر کے روز احتساب عدالت میں سماعت کے بعد جب صحافیوں نے سابق صدر آصف علی زرداری سے سوال کیا کہ ان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے تو اس کے بارے میں آپ کیا کہیں گے تو سابق صدر نے اس کا جواب ایک گانے کے بول کے ساتھ دیا کہ ’یہ تو وہی جگہ ہے، گزرے تھے ہم جہاں سے۔‘

جب سابق صدر سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان پیپلز پارٹی اے پی سی (حزب اختلاف کی آل پارٹیز کانفرنس) میں ہونے والے فیصلوں میں پاکستان مسلم لیگ نواز کا ساتھ دے گی تو اُنھوں نے صرف ’انشااللہ‘ کہنے پر ہی اکتفا کیا۔

سماعت کے موقع پر جوڈیشل کمپلکس کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جس کی وجہ سے وکلا اور صحافیوں کو اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

نیب

آصف زرداری پر الزامات ہیں کیا؟

منی لانڈرنگ کیس سنہ 2015 میں پہلی دفعہ اُس وقت سامنے آیا جب سٹیٹ بینک کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔ ایف آئی اے نے ایک اکاؤنٹ سے جو اے ون انٹرنیشل کے نام سے موجود تھا، مشکوک منتقلی کا مقدمہ درج کیا جس کے بعد کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مقدمے کی ایف آئی آر میں آصف زرداری کا نام شامل نہیں ہے۔

تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سابق صدر آصف علی زرداری اور اومنی گروپ کو مبینہ طور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دیا اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش بھی کر دی۔

جے آئی ٹی کے بعد ایک بار پھر سپریم کورٹ کے حکم پر نیب نے اس مقدمے کی دو ماہ تک تفتیش کی جس میں آصف زرداری اپنے بیٹے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو سمیت تفیشی افسران کے سامنے پیش ہوئے۔

آصف زرداری نے تفتیشی ٹیم کے سامنے موقف اختیار کیا کہ 2008 سے وہ کسی کاروباری سرگرمی میں شامل نہیں رہے اور صدر مملکت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے خود کو تمام کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں سے الگ کر لیا تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32540 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp