ڈونلڈ ٹرمپ اور کورونا وائرس: امریکی صدر سے رابطے میں رہنے والے سول و ملٹری عہدے دار بھی متاثر


White House senior policy adviser Stephen Miller says he has tested positive for Covid
وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر برائے پالیسی سٹیفن ملر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد وائٹ ہاؤس کے معاون سٹیفن مِلر اور اعلیٰ فوجی عہدے دار میں بھی کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی ہے۔

سٹیفن مِلر گذشتہ پانچ دن سے خود ساختہ تنہائی اختیار کیے ہوئے تھے اور انھوں نے منگل کو تصدیق کی کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

امریکی فوج کے جنرل مارک ملی اور کوسٹ گارڈ کے سربراہ ایڈمرل چارلس رے میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد سے وہ بھی قرنطینہ میں ہیں۔

اس کے بعد فوج کے دیگر افسران بھی احتیاطی طور پر قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔

مزید پڑھیے

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معالج ڈاکٹر شان کونلی کون ہیں؟

ٹرمپ کے علاج کے لیے کون سی ادویات استعمال کی جا رہی ہیں

ٹرمپ کورونا سے متاثر: امریکی انتخابات کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے؟

اگر ٹرمپ بیماری کے باعث صدارتی ذمہ داریاں پوری کرنے کے قابل نہ رہیں تو؟

ایک بیان میں سٹیفن مِلر نے کہا ہے کہ منگل سے پہلے روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آ رہا تھا تاہم اب وہ قرنطینہ میں ہیں۔

ان کی اہلیہ کیٹی مِلر، جو کہ نائب صدر مائیک پینس کی ترجمان بھی ہیں، رواں برس مئی میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئی تھیں تاہم وہ اب صحت یاب ہو چکی ہیں۔

فطلاعات کے مطابق جولائی میں سٹیفن مِلر کی دادی روتھ گلوسر، جن کی عمر 79 برس تھی، کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد جانبر نہیں ہو سکیں۔

تاہم وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ان کی ہلاکت کی وجہ کوونا نہیں بلکہ وہ ادھیڑ عمری کے باعث اپنے گھر میں پرسکون نیند کے دوران چل بسیں۔

سٹیفن مِلر صدر ٹرمپ کی تقاریر لکھتے ہیں اور وہ امیگریشن کے حوالے سے قوانین پر اپنے سخت موقف کے لیے مشہور ہیں۔

امریکی و فوجی حکام کے بارے میں تازہ ترین معلومات کیا ہیں؟

ایڈمرل رے نے، جو کہ امریکی کوسٹ گارڈ کے نائب کمانڈنٹ ہیں، کہا ہے کہ انھیں بہت ہلکی علامات محسوس ہو رہی ہیں۔

پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جن افسران نے ایڈمرل رے کے ساتھ ملاقات کی تھی وہ بھی اب قرنطینہ میں ہیں تاہم ابھی کسی میں کورونا کی تصدیق نہیں ہوئی نہ ہی ان میں کوئی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔

Mark Milley is among those in self-quarantine

حکام کی جانب سے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا گیا کہ ابھی یہ معلوم نہیں کہ ایڈمرل رے میں کورونا وائرس کی منتقلی کیسے ہوئی ہے۔ انھوں نے وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب میں دس روز پہلے شرکت کی تھی لیکن یہ معلوم نہیں کہ انھیں یہ وائرس اس تقریب میں لگا یا کہیں اور سے۔

حالیہ دونوں میں صدر ٹرمپ اور وائٹ ہاؤس میں موجود دیگر حکام میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

کوسٹ گارڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایڈمرل رے میں پیر کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور ابھی وہ اپنے گھر میں قرنطینیہ میں ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کے ساتھ جو بھی اہلکار قریبی رابطے میں تھے انھوں نے بھی خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔

بی بی سی کے پارٹنر سی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے ایڈمرل رے کے ساتھ ملاقات کرنے والے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے تقریباً تمام ممبران جو کہ صدر کے معاون کاروں پر مشتمل سینیئر فوجی افسران ہیں قرنطینہ میں ہیں۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ملی کے علاوہ قرنطینہ میں جانے والوں میں نائب چیف آف سٹاف، آرمی چیف آف سٹاف، چیف آف نیول آپریشن، ائیر فورس چیف آف سٹاف، سائبر کام کمانڈر، خلا سے متعلق فورس کے چیف، چیف برائے نیشنل گارڈ اور سمندری امور سے متعلق نائب کمانڈنٹ شامل ہیں۔

پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی فوج کی ’آپریشنل تیاریوں یا مشن کی صلاحیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ سینئر ملٹری سربراہان اب بھی اپنی ڈیوٹی ایک متبادل جگہ سے سرانجام دے رہے ہیں۔

پینٹاگون کی جانب سے گذشتہ ہفتے کے میٹنگ کے بعد کونٹیکٹ ٹریسنگ کر رہے ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز

جب سے صدر ٹرمپ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، بہت سے سینئر ریپبلکنز میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ان میں صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، معاون ہوپ ہکس اور متعدد رپبلکن سینیٹرز شامل ہیں۔

اس کے علاوہ پریس سیکیٹری کیلی میکینے میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ انھوں نے پیر کو اس حوالے سے بتایا۔ اس کے علاوہ پریس آفس کے تین اور ارکان میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جن میں چاڈ گلمارٹن، کیرولین لیوٹ اور جیلن ڈرومنڈ شامل ہیں۔

trump

مس مکنینےکو اتوار کو بِنا ماسک پہنے ہوئے دیکھا گیا جب وہ صحافیوں سے گفتگو کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پریس آفس کا کوئی بھی ممبر وائٹ ہاؤس کے میڈیکل یونٹ سے قریبی رابطے میں نہیں تھا۔

صدر ٹرمپ ک قریبی حلقے میں موجود وہ لوگ جنھوں نے وائٹ ہاؤس میں 26 ستمبر کو ہونے والی ملاقات میں شرکت کی تھی اور ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ اس ملاقات کو ممکنہ طور پر وائرس کے پھیلاؤ کا بڑا ایونٹ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ صدر ٹرمپ کی جانب سے سپریم کورٹ کے نئی نامزدگی کی تقریب کو بھی کورونا کے پھیلاؤ کے ایک دوسرے ایونٹ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

پاسٹر گریگ لوری جن میں کورونا وائرس کی ہلکی علامات ظاہر ہوئی ہیں وہ بھی نائب صدر مائک پینس کے ہمراہ سینٹرل واشنگٹن ڈی سی میں ایک تعزیتی مارچ میں موجود تھے۔

بدھ کو جب سالٹ لیک سٹی میں نائب صدر مائیک پینس اور ڈیموکریٹک امیدوار کمالہ ہیرس کے درمیان جب مباحثہ ہو گا تو احتیاطی تدبیر کے طور پر ان دونوں کے درمیان شیشے کی رکاوٹ رکھی جائے گی۔ دونوں امیدواروں کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔

صدر ٹرمپ گذشتہ روز ہی ہسپتال سے وائٹ ہاؤس واپس لوٹے ہیں۔

والٹر ریڈ میڈیکل سینٹر میں میر علاج رہنے کے دوران انھیں ڈیکسامیتھاسون اور اضافی آکسیجن فراہم کی گئی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp