نواز شریف کے خلاف اخبارات میں اشتہار شائع کرنے کا حکم: عدالتی فیصلے پرعملدرآمد شروع
<figure>
<img alt="نواز شریف" src="https://c.files.bbci.co.uk/170DF/production/_114313449__109614994_gettyimages-992897024-594x594.jpg" height="549" width="976" />
<footer>Getty Images</footer>
</figure>پاکستان کی حکومت نے سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کے بارے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا آغاز کردیا ہے اور اس ضمن میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے اشتہار کے لیے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کو ایک خط لکھا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کی طرف سے پرنسپل انفارمیشن آفیسرکے نام لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو فوجداری مقدمات میں طلبی کے باوجود مسلسل غیر حاضری پر فوجداری ایکٹ کی دفعہ87 کی کارروائی شروع کی جا چکی ہے۔
واضح رہے کہ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم کو العزیزیہ سٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنس میں بذریعہ اشتہار طلبی کا نوٹس جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد ہائی کورٹ کا نواز شریف کی طلبی کے لیے اشتہار جاری کرنے کا حکم
نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کا معاملہ، نیب اور حکومت خاموش کیوں؟
العزیزیہ سٹیل ملز کے مقدمے میں نواز شریف کی ضمانت منسوخ ہوچکی ہے جبکہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ملنے والی ضمانت کی منسوخی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
اس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے عدالت نے نواز شریف کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایڈشنل اٹارنی جنرل کی طرف سے لکھے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اشتہار 19 اکتوبر کو انگریزی اور اردو اخباروں کے لاہور اور لندن ایڈیشن میں شائع کیا جائے۔
خیال رہے کہ جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سابق وزیر اعظم کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایڈشنل اٹارنی جنرل کو حکم دیا تھا کہ لندن سے شائع ہونے والے اخبار ڈان اور جنگ میں میاں نواز شریف کی طلبی کے اشتہار شایع کروائے جائیں اور اس پر اٹھنے والے تمام اخراجات وفاقی حکومت ادا کرے گی۔